اسلام آباد۔4دسمبر (اے پی پی):پاکستان سپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے 31 ویں بورڈ اجلاس نے ملک میں کھیلوں کی فیڈریشنز کی گورننس کو بہتر بنانے کے لیے متعدد انقلابی اقدامات کی منظوری دی۔ اہم اصلاحات میں فیڈریشن کے انتخابات کی نگرانی کے لیے ایک خودمختار الیکشن کمیشن کا قیام، تنازعات، شکایات اور اپیلوں کے حل کے لیے ایک خصوصی ٹربیونل کا قیام اور فیڈریشنز کے گورننس فریم ورک کو عالمی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے چارٹر کے مطابق بنانے کی تجویز شامل ہے۔
بین الاقوامی میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں کے لیے نقد انعام کو بڑھا کر 1 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے اور چیمپئن کھلاڑیوں کے لیے گولڈ کارڈ متعارف کرایا گیا ہے۔اجلاس کی صدارت وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ اور پاکستان سپورٹس بورڈ کے صدر رانا ثناء اللہ خان نے کی۔ اجلاس بدھ کو ہوا اور اس میں آئی او سی چارٹر کے گڈ گورننس کے اصولوں کے مطابق اصلاحات کی منظوری دی گئی جو برطانیہ، آسٹریلیا اور سوئٹزرلینڈ جیسے ممالک میں پہلے ہی اپنائی گئی عالمی بہترین طریقوں کی عکاسی کرتے ہیں۔پاکستان سپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے 31 ویں بورڈ اجلاس میں منظور ہونے والے اہم فیصلوں میں پاکستان کوڈ آف ایتھکس اینڈ گورننس ان سپورٹس (پی سی ای جی ایس) کا نفاذ شامل ہے۔
یہ فریم ورک کھیلوں کی فیڈریشنز کے انتظام میں شفافیت اور دیانتداری کو یقینی بناتا ہے۔ اس میں بدعنوانی، ڈوپنگ اور اقرباء پروری جیسے مسائل کے خاتمے کے لیے واضح فریم ورک فراہم کیا گیا ہے جو قومی قوانین اور بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہے۔پی ایس بی الیکشن کمیشن کے قیام کا فیصلہ ایک اہم قدم ہے جس کا مقصد قومی کھیلوں کی فیڈریشنز کے انتخابات میں شفافیت اور عدلیہ کے مطابق عمل کو یقینی بنانا ہے۔ نیا و خودمختار الیکشن کمیشن تمام انتخابات کی نگرانی کرے گا اور آزاد، منصفانہ اور شفاف عمل کو یقینی بنائے گا۔ یہ فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات اور آئی او سی کے اصولوں کے مطابق ہے۔
کھیلوں کی گورننس کے تنازعات، شکایات اور اپیلوں کے حل کے لیے ایک مخصوص ٹربیونل کی تشکیل کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ یہ پینل اعلیٰ اخلاقی معیار کے مطابق فوری اور غیرجانبدار فیصلے فراہم کرے گا۔ ماڈل دستور العمل کی منظوری دی گئی جس میں تمام کھیلوں کی فیڈریشنز کو اپنے گورننس فریم ورک کو آئی او سی چارٹر اور اپنی متعلقہ بین الاقوامی فیڈریشنز کے گورننس ڈھانچے کے مطابق بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس اقدام سے ملک بھر کی فیڈریشنز میں شفافیت اور خودمختاری کے معیار کو فروغ ملے گا۔آخر میں کیش ایوارڈ پالیسی اور گولڈ کارڈ کے اجراء کی منظوری دی گئی تاکہ ٹاپ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
بین الاقوامی گولڈ میڈلسٹ کو اب 1 کروڑ روپے تک انعام دیا جائے گا۔میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں کو گولڈ کارڈ جاری کیے جائیں گے جس کے ذریعے وہ پاکستان سپورٹس بورڈ کی سہولتوں تک رسائی حاصل کر سکیں گے اور انہیں مزید مدد اور وسائل فراہم کیے جائیں گے۔بورڈ کے دیگر اراکین میں ندیم ارشاد کیانی، سیکریٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ / وی پی پی ایس بی، سید محمد عابد قادری گلانی، صدر پی او اے، پروفیسر ڈاکٹر احمد مختار، چیئرمین ایچ ای سی، عاصم الحق، صدر پی ٹی ایف، عالمگیر اے شیخ، چیئرمین پی بی اینڈ ایس اے اور رونق اقبال لکانی، چیئرپرسن ایس او پی اور ڈی جی پی ایس بی نے بھی پی ایس بی بورڈ کے اراکین کے طور پر اس اجلاس میں شرکت کی۔