اسلام آباد۔7مئی (اے پی پی):پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ)نے مشترکہ طور پر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) میں ایکسپورٹ ماڈیول پر ایک اہم تربیتی سیشن کا انعقاد کیا۔ سیشن میں مقامی برآمد کنندگان، خاص طور پر فارماسیوٹیکل سیکٹر سے بھرپور شرکت دیکھنے میں آئی۔اپنے کلیدی خطاب میں آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی نے پی ایس ڈبلیو پلیٹ فارم میں ڈریپ کے انضمام کو ایک اہم قدم قرار دیا اور کہاکہ یہ انضمام صرف ایک ڈیجیٹل تبدیلی نہیں ہے، یہ عالمی تجارتی سہولت کے اہداف کے ساتھ منسلک ایک سٹریٹجک قدم ہے۔
انہوں نے اسےحقیقت بنانے میں پی ایس ڈبلیو اور ڈریپ دونوں کی کوششوں کا بھی اعتراف کیا۔ صدر ناصر منصور قریشی نے مزید کہا کہ یہ پلیٹ فارم برآمد کنندگان کو بااختیار بناتا ہے کہ وہ ریگولیٹری عمل کو بغیر کسی رکاوٹ کے اور کم لاگت میں مکمل کریں ۔ انہوں نےکہاکہ ملک بھر میں 800 سے زیادہ فارماسیوٹیکل برآمد کنندگان اور 400 سے زیادہ اے پی آئی درآمد کنندگان کے لئے تعمیل کو آسان بنانے کے ساتھ ہم کارکردگی اور عالمی صف بندی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ صدر ناصر منصور قریشی نے اس منتقلی کے دوران اپنے ممبران کی حمایت کے مسلسل عزم کو اجاگر کیا۔
انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ پی ایس ڈبلیو سسٹم کو مکمل طور پر اپنائیں، تربیت اور صلاحیت بڑھانے کے اقدامات میں حصہ لیں اور رہنمائی اور مدد کے لئے قائم کئے جانے والے برآمد کنندگان کے ہیلپ ڈیسک کو استعمال کریں۔ ڈریپ کے ڈائریکٹر ذیشان نذیر بجار نے پی ایس ڈبلیو سسٹم کے تحت ڈریپ ایکسپورٹ ماڈیول کے رول آؤٹ اور اثرات کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور طریقہ کار کو اپنانے میں اس کے کردار پر زور دیا۔ پی ایس ڈبلیو میں بزنس تجزیہ کار مریم سعید نے لائسنسنگ، ڈرگ رجسٹریشن اور ایکسپورٹ پرمٹ سے متعلق عمل کا ایک جامع جائزہ پیش کیا۔سیشن کی پی ایس ڈبلیو کے رضوان صمد نے میزبانی کی جس کا اختتام سوال و جواب کے ساتھ ہوا جہاں شرکاء کے سوالات کے اطمینان بخش طریقے سے جوابات دیئے گئے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=593977