اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 23-2022 کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی سالانہ پروگرام کے تحت پاور ڈویژن کی مختلف جاری اور نئی سکیموں کے لئے مجموعی طور پر 83 ارب 10 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ جمعہ کو جاری ہونے والے پی ایس ڈی پی میں دھابیجی سب سٹیشن کے لئے ایک ارب 50 کروڑ روپے، ہری پوری سب سٹیشن کے لئے ایک ارب روپے،
صوابی سب سٹیشن کے لئے 2ارب روپے، علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں 500 کے وی منصوبے کے لئے ایک ارب 20 کروڑ روپے، چترال کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی کے لئے 39 کروڑ 54 لاکھ روپے، پنجگور۔
بسیمہ اور مختلف علاقوں کو آپس میں ملانے کے کیسکو کے منصوبے کے لئے 7 ارب 50 کروڑ روپے، بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے 2 ارب 50 کروڑ روپے، ڈیرہ اسماعیل خان۔ ژوب 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کے لئے 90 کروڑ روپے، 220 کے وی میرپور خاص ٹرانسمیشن لائن منصوبے کے لئے ایک ارب 30 کروڑ روپے،
تاجکستان اور پاکستان کے درمیان 500 کے وی کی ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن کے لئے تین ارب 10 کروڑ روپے، 500 کے وی لاہور نارتھ منصوبے کے لئے 2 ارب 50 کروڑ روپے، این ٹی ڈی سی سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے 3 ارب 60 کروڑ روپے، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کے حصول کے لئے 3 ارب 36 کروڑ روپے،
سکی کیناری۔ کوہالہ محل ہائیڈرو پاور پراجیکٹس سے بجلی کے حصول کے لئے 7 ارب 60 کروڑ روپے، تربیلا فائیو توسیعی منصوبے سے بجلی کے حصول کے لئے 3 ارب 40 کروڑ روپے، 1200 میگاواٹ کے جامشورو کول فائر پاور پراجیکٹ 14 ارب 8 کروڑ روپے سے زائد،
این پی سی سی میں این ٹی ڈی سی کے ٹیلی کمیونیکیشن و سکیڈا سسٹم کی اپ گریڈیشن کے لئے دو ارب روپے، 220 کے وی کے لاڑکانہ سب سٹیشن کے لئے 85 کروڑ 50 لاکھ روپے اور جھم پیر کلسٹرز سے بجلی کے حصول کے لئے تین ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔