پی بی سی، اے پی پی کے دفاتر پر حملہ میڈیا کو خاموش کرنے کی کوشش، ریاستی اداروں کے اعتماد کوتوڑاگیا ہے، امیر مقام

142

پشاور۔13مئی (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور و قومی ورثہ انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ پشاور میں ریڈیو پاکستان اور ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان”اے پی پی” کے دفاتر پر حملہ میڈیا کی آواز کو خاموش کرنے اور ریاست کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 10 مئی 2023 کو ہونے والے حملے کے بعد اپنے ملازمین اور افسران سے اظہار یکجہتی کیلئے پشاور میں ریڈیو پاکستان سٹیشن اور ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر کرتے ہوئے کیا۔

واضح رہے کہ پرتشدد ہجوم نے 10 مئی 2023 کوریڈیو پاکستان کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی جس میں اے پی پی پشاور آفس بھی شامل ہے اور اس کے علاوہ 10 مئی 2023 کو اہلکاروں کی نجی اور سرکاری گاڑیوں کو بھی تباہ کیاجس سے دونوں قومی اداروں کو بھاری مالی نقصان پہنچا۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ وہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن پشاوراور ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کارپوریشن پشاورکے ملازمین سے اظہار یکجہتی کے لیے یہاں آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان ایک قومی ادارہ تھا جس نے تحریک پاکستان کے دوران کلیدی کردار ادا کیا اور اس کے اسٹیشن پر حملہ قومی نشریاتی ادارے کی آواز کو خاموش کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر ملک کا امیج خراب کرنے اور ریاستی اداروں کے حوصلے پست کرنے کی گہری سازش تھی۔

امیر مقام نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی نشریات کی بحالی سے حملہ آوروں کو ایک مضبوط پیغام گیا ہے کہ اس طرح کی مذموم کارروائیوں سے اس کی آواز کو خاموش نہیں کیا جا سکتا۔وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ 9-10 مئی کو ریاستی اور سکیورٹی اداروں، قومی تنصیبات، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پولیس، سوات موٹر وے پر ٹول پلازوں، ایمبولینسز اور سرکاری/عوامی گاڑیوں پر حملے ملک کی کوئی خدمت نہیں اور اس نے حملہ آوروں کی بری ذہنیت کو بے نقاب کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔انہوں نے اس حملے کے پیچھے سہولت کاروں کے ساتھ ساتھ ماسٹر مائنڈ کو بھی گرفتار کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مستقبل میں کوئی ایسی مذموم حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔

امیر مقام جو پی ایم ایل( این) خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر بھی ہیں نے کہا کہ عمران خان کو نیب نے 60 ارب روپے کے میگا کرپشن کیس میں گرفتار کیا اور ان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد احتجاج غیر منطقی تھا کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے بے بنیاد الزامات پر تین بار وزیر اعظم رہنے والے محمد نواز شریف کی نااہلی کے بعد ایک بھی پھول نہیں ٹوٹا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان کا کوئی مقابلہ نہیں کیونکہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا اور موٹر ویز کا جال بچھا دیا جب کہ بعد میں خیبر پختونخوا کے عوام کو نام نہاد تبدیلی کے نام پر دھوکہ دینے کے علاوہ غیر قانونی فنڈنگ اور توشہ خانہ کیسزمیں بدعنوانی کے مرتکب پائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ریاستی اداروں کی قیادت کو متنازع اور متنازعہ بنانے کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہوں گے، عمران ایک مصدقہ جھوٹا ہے اور اس کا وزیر باغ کا گولی ڈرامہ اور غیر ملکی سازشی بیانیہ عوام کے سامنے پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں پی ایم ایل (این) اور پیپلز پارٹی کی قیادت کو جعلی مقدمات میں پیشگی تفتیش کے بغیر جیلوں میں ڈالا گیا اور سیاسی طور پر نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کرپشن کیسز میں جو ریلیف دیا گیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی جبکہ پی ایم ایل (این) کی قیادت اس طرح کے ریلیف سے محروم ہے اور پی ایم ایل( این) رہنماں کے خلاف ایک پائی کی کرپشن ثابت نہ ہونے کے باوجود انہیں طویل عرصہ جیلوں میں گزارنا پڑا۔امیر مقام نے کہا کہ انصاف سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے جو کہ قانون کی بالادستی کے لیے ضروری ہے۔

امیر مقام نے کہا کہ پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے اور اس کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک اسی وقت ترقی کرے گا جب تمام ریاستی ادارے اپنے آئینی دائرہ کار میں ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں گے۔بعد ازاں وزیراعظم کے مشیر نے پی بی سی اور اے پی پی کے تباہ شدہ دفاتر کا دورہ کیا اور پوری عمارت کی بحالی اور تزئین و آرائش کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ صوبے ریڈیو پاکستان کی عمارت کو قومی ورثہ ہونے کی وجہ سے اس کی بحالی اور تزئین و آرائش میں بھی کردار ادا کریں گے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اسے پہلے سے زیادہ خوبصورت بنایا جائے گا۔

قبل ازیں سٹیشن ڈائریکٹر پی بی سی محمد اعجاز خان اور بیورو چیف اے پی پی پشاور فخر عالم نے وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام کو اس ناخوشگوار واقعے کے حوالے بڑے نقصان سے آگاہ کیا۔امیر مقام نے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ڈائریکٹر جنرل پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اشفاق خلیل بھی موجود تھے۔