پی سی ایف کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد جلد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات کرکے ٹیکس بیس میں اصلاحات کیلئے اپنی تجاویز پیش کرے گا

82

اسلام آباد ۔ 11 مئی (اے پی پی) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے نان ٹیکس فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے موجودہ ٹیکس قوانین میں نتیجہ خیز اصلاحات متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایف سی فرسودہ ٹیکس بیس میں توسیع اور ٹیکس مشینری کی اصلاح کیلئے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد تجاویز پیش کرے گی۔ ہفتہ کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ ٹیکس مشینری میںاصلاحات کی ضرورت ہے۔ کاروباری برادری نے ٹیکس اصلاحات کے لئے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو جو تجاویز پیش کی تھیں انہیں سرد خانے میں ڈال دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی سی ایف کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد جلد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات کرکے ٹیکس بیس میں اصلاحات کیلئے اپنی تجاویز پیش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات کا بڑا مقصد ٹیکس سٹرکچر میں بہتری، ان ڈائریکٹ ٹیکسوں مثلاً امپورٹ ڈیوٹی اور سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی پر انحصار کم کرنا اور براہ راست ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو شفافیت، تربیت، آڈٹینگ، معلومات جمع کرنے اور پراسیسنگ سسٹم کے ذریعے ٹیکس ایڈمنسٹریشن کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہئے۔ ٹیکس کا نظام آسان اور ٹیکس وصولیوں کے تمام اداروں کو ایک وزارت یا ادارے میں ضم کیا جائے اس سے کاروباری آسانی پیدا ہوگی کیونکہ عالمی بینک کے مطابق کاروبار میں آسانیوں کے تناسب سے پاکستان 190 ممالک کی فہرست میں 144 ویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی ٹیکس نظام کو ہم آہنگ بنایا جائے، دوہرے ٹیکسوں کی حوصلہ شکنی اور براہ راست ٹیکس کو فروغ دیا جائے اور ٹیکس ریفنڈ کا کام ترجیحی بنیاد پر کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے منصوبوں سے ملک میں روزگار کے بڑے مواقع فراہم ہونگے ۔ انہوں نے غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے علاوہ معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے بزنس فرینڈلی، برآمدات پر مبنی اور غریب پرور مالیاتی پالیسیاں متعارف کرانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔