پی ٹی آئی اداروں کے آزادانہ کام کرنے پر یقین رکھتی ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے قبول کرتے ہیں لیکن اس سے اتفاق نہیں کرتے، وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فرازکی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

37
پاکستان سائنس ایکسپو سے بین الاقوامی سطح پر ملک کا مثبت پیغام جائے گا، نمائش اداروں ا ور تنظیموں کو اپنی کامیابیاں پیش کرنے کا پلیٹ فارم فراہم کرے گی،وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز

اسلام آباد۔26فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، پی ٹی آئی اداروں کے آزادانہ طور پر اپنا کام کرنے پر یقین رکھتی ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کو قبول کرتے ہیں لیکن اس سے اتفاق نہیں کرتے، فیصلے کے خلاف اپیل میں جانا ہمارا قانونی حق ہے اور ہم اپنا یہی حق استعمال کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک ریاستی ادارہ ہے، ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں، الیکشن کمیشن کوئی بھی فیصلہ دے سکتا ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ ہم اس فیصلے سے اتفاق کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) جب بھی الیکشن ہارتی ہے دھاندلی کا شور مچاتی ہے، (ن) لیگ کا ہمیشہ یہی رویہ رہا ہے کہ جو چیز ان کے حق میں ہو اس کو اچھا اور جو چیز ان کے خلاف ہو اس کو وہ قبول نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، پہلے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے درخواست دی گئی کہ جن 23 پولنگ سٹیشنوں کے پریذائیڈنگ آفیسر دیر سے ریٹرننگ آفیسر کے پاس پہنچے ان پر دوبارہ پولنگ ہونی چاہیے اور جب حکومت نے ان کا یہ مطالبہ تسلیم کر لیا تو انہوں نے اپنا بیان تبدیل کر دیا اور کہا کہ پورے حلقہ میں دوبارہ الیکشن کروانے کا مطالبہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے آزادانہ اور شفاف طریقے سے ضمنی انتخابات کروائے، جب بھی ضمنی انتخابات ہوتے ہیں تو اس وقت جس بھی جماعت کی حکومت ہو عموماً اسی جماعت کے امیدوار کامیاب ہوتے ہیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ این اے 75 ڈسکہ کے الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ہار گئے اس لئے وہ اس کو قبول نہیں کر رہے جبکہ اس کے ساتھ ہی وزیرآباد کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کے امیدوار کامیاب ہوئے تو اس الیکشن پر ان کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن ایک جانب ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی کا واویلہ کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب سینٹ الیکشن میں شو آف ہینڈ کی مخالفت کر رہی ہے، پاکستان تحریک انصاف ملک میں صاف و شفاف انتخابات پر یقین رکھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ حکومت نے سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لئے اوپن بیلٹ کے تحت الیکشن کروانے کی بات کی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں جس امیدوار کو پی ٹی آئی نے سینٹ الیکشن کا ٹکٹ دیا وہ امیدوار وہاں کی لوکل صورتحال کو دیکھ کر دست بردار ہوا ہوگا، جب بھی انتخابات ہوتے ہیں تو پارٹی کے پاس محدود ٹکٹس ہوتے ہیں اور وہ ٹکٹس کچھ لوگوں کو ملتے ہیں اور لاکھوں لوگوں پر مشتمل پارٹی کے دیگر لوگوں کو نہیں ملتا، اس لئے جن کو ٹکٹ نہیں ملتا وہ اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہیں۔