اسلام آباد ۔ 9 اکتوبر (اے پی پی) زرعی شعبہ کا پاکستان کی معیشت کی پائیداری میں بڑا اہم کردار ہے، پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت کی بہترین شروعات اور اقدامات سے اب زرعی برآمدات میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور موجودہ حکومت نے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اور ریسرچ کی وساطت سے اہم شراکت داروں کے ساتھ رابطہ کاری قائم کی ہے۔ ان اہم شراکت داروں میں برآمدکنندگان کی ایسوسی ایشنز کاشتکار اور متعلقہ محکمے شامل ہیں جو کہ برآمدات میں اضافہ کو فروغ دینے والا ماحول بنا رہے ہیں۔ وزارت فوڈ سیکورٹی کے ذیلی محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کی طرف سے جاری فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹس کے جاری اعداد و شمار کے مطابق زراعت کے اس شعبہ پر ماضی کی حکومتوں نے خاطر خواہ توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے یہ شعبہ زیادہ برآمدات نہیں کر سکا۔ پاکستان کی بڑی زرعی برآمدات والی اجناس میں چاول، ترشادہ پھل، پیاز، ٹماٹر، آلو اور آم شامل ہیں بہرحال موجودہ حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں سال 2019ءمیں آم کی برآمدات 110050 میٹرک ٹن رہیں جبکہ گذشتہ سال2018ءمیں آم کی برآمد 77115 میٹرک ٹن تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق 2018ءمیں برآمد کئے گئے 881.52 میٹرک ٹن کے مقابلہ میں سال 2019ءمیں14223.14 میٹرک ٹن ٹماٹر برآمد کیا گیا جو کہ گذشتہ سال کے مقابلہ میں 93.8 فی صد زیادہ ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ترشادہ پھلوں کی برآمد ماحولیاتی عوامل کے باعث کم پیداوار کے باوجود گذشتہ سال کے برابر رہی اور ترشادہ پھلوں کی برآمد میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ مزید برآں پیاز کی برآمد میں آنے والے برآمدی سیزن میں اضافہ متوقع ہے۔ پاکستان کی زرعی برآمدات میں اضافہ جن عوامل کے باعث ممکن ہوا ان میں شراکت داروں کے ساتھ موثر رابطہ کاری ، عالمی تجارتی تنظیم کی شقوں پر عمل درآمد ، آگاہی مہمیں درآمدات کو ریگولیٹ کرتے ہوئے مقامی سطح پر پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں اضافہ کی حوصلہ افزائی شامل ہیں۔