34.3 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومقومی خبریںپی ٹی آئی نے آج عملی طور مذاکرات ختم کردیئے ، حکومتی...

پی ٹی آئی نے آج عملی طور مذاکرات ختم کردیئے ، حکومتی کمیٹی 31 جنوری تک موجود رہے گی، سینیٹر عرفان صدیقی

- Advertisement -

اسلام آباد۔28جنوری (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ( ن) کے سینٹ میں پارلیمانی لیڈر ، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے خود مذاکرات شروع کئے اور آج عملی طور مذاکرات ختم کردیئےہیں ، حکومتی کمیٹی 31 جنوری تک موجود رہے گی، اس دوران پی ٹی آئی نے دوبارہ سپیکر سے رابطہ کیا تو ہماری کمیٹی ان کے ساتھ بیٹھ جائے گی ، غیر جانبدار قانونی ماہرین سے رائے لی اور کوشش کی کہ ان کے مطالبات کو زیادہ سے زیادہ قابل عمل بناسکیں۔منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے خود مذاکرات کا آغاز کیا تھا، ان کی جانب سے 5 دسمبر کوکمیٹی بنائی گئی جس کے اب تک 3 اجلاس منعقد ہوئے ،پی ٹی آئی نے 42 دن کے بعد اپنے مطالبات پیش کئے تھے جس کے بعد ہم نے ان مطالبات پر صرف 7 دن مانگے تھے اور بڑا جامع کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے جواب کی تفصیلات جاری نہیں کی جائیں گی کیونکہ کمیٹی کا کمیٹی سے معاملہ تھا، اگر وہ آتے تو ہم اپنا جواب ان کے سامنے رکھتے، وہ اس کو پڑھتے اور جائزہ لیتے اور جن نکات پر انہیں اعتراض ہوتا انہیں اٹھاتے یا اپنے نکات شامل کرتے تو پھر شاید کچھ معاملات بہتر ہوجاتے یا پھر ہم نے ان کے مطالبات اور اپنے جواب پر ایک اور میٹنگ کرلیتے کہ بات آگے بڑھنی ہے یا نہیں بڑھنی کیونکہ ان کی 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن برقرار ہے۔

انہوں نے کہاکہ چونکہ پی ٹی آئی تشریف نہیں لائی اس لئے مذاکرات کا سلسلہ عملاً ختم ہوچکا ہے، ہماری کمیٹی ابھی قائم ہے، ہم نے اسے تحلیل نہیں کیا، یہ کمیٹی 31 جنوری تک موجود رہے گی، اگر اس دوران پی ٹی آئی حکومت سے رابطہ کرتی ہے تو ہماری کمیٹی 31 جنوری سے پہلے پہلے ان کے ساتھ بیٹھ جائے گی اور اگر وہ 31 جنوری کے بعد بھی یہ عمل جاری رکھنا چاہیں تو ہم جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے 28 تاریخ سے 5 دن پہلے 23 جنوری کو فیصلہ کرلیا اور یکطرفہ طور پر اس کا اعلان بھی کردیا، اصل چیز یہ تھی کہ وہ اس سلسلے کو ختم کرنا چاہتی تھی، ان کی کوئی اور ترجیحات اور حکمت عملی ہوگی جو ہمیں معلوم نہیں ہے، انہوں نے جس عمل کو شروع کیا تھا اسے خود ہی سبوتاژ کردیا۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ ہم نے بڑے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، ادھر سے سول نافرمانی کی تحریک چلی، پیسے نہ بھیجنے کا کہا گیا، خطرناک ٹویٹس آئے، آرمی چیف اور مسلح افواج پر حملے کئے گئے، ہمارے وزیراعظم کو گالیاں دی گئیں، ہم نے اسے بھی برداشت کرلیا، ہم نے کسی چیز کو جواز نہیں بنایا، ٹویٹس کا گلہ بھی نہیں کیا ، سول نافرمانی تحریک ملتوی کرنے کی درخواست بھی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ہم بڑے سلیقے کے ساتھ مذاکرات کے طریقہ کار کے تحت آگے بڑھتے رہے مگر انہوں نے آج یہ طرز عمل اختیار کرکے سپیکر کی بھی توہین کی ہے جس سے رابطہ کرکے انہوں نے وزیراعظم کے ذریعے یہ کمیٹی بنوائی تھی، ہماری بھی بے توقیری کی ہے اور جمہوری روایت کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

- Advertisement -

سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ حکومتی کمیٹی اب نہ پی ٹی آئی سے مطالبہ کررہی ہے کہ وہ تشریف لائیں، نہ ان کا انتظار کررہی ہے کہ وہ تشریف لائیں اورنہ ان کے پاس کوئی پیغام لے کر جائیں گے کہ وہ تشریف لائیں، ہاں اگر وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہیں تو ہم غور کریں گے کہ ہمارا ردعمل کیا ہوگا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=552713

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں