پی ٹی آئی چیئرمین کایہودی وکیل جیفری رابرٹسن کی خدمات حاصل کرنا انتہائی شرمناک ہے، حافظ طاہر محمود اشرفی

207
حافظ طاہر محمود اشرفی کی ضلع باجوڑ میں پولیس اہلکاروں پردہشتگردانہ حملےکی مذمت
حافظ طاہر محمود اشرفی کی ضلع باجوڑ میں پولیس اہلکاروں پردہشتگردانہ حملےکی مذمت

اسلام آباد۔2ستمبر (اے پی پی):پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین کی جانب سے عالمی فورم پر کیس کے لئے برطانوی وکیل جیفری رابرٹسن کی خدمات حاصل کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ رابرٹسن ملعون سلمان رشدی کا وکیل رہ چکا ہے جو اسلام اور مسلم مخالف توہین آمیزسرگرمیوں میں ملوث ہے، عمران خان کا اسلام اور مسلم مخالف توہین آمیزسرگرمیوں میں ملوث یہودی وکیل جیفری رابرٹسن کی خدمات حاصل کرنا انتہائی شرمناک ہے۔

ہفتہ کو اپنے ایک مختصر ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہودی وکیل مختلف اوقات میں پاکستان کے خلاف سرگرم رہا ہے، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے ایک ایسے شخص کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس نے دین اسلام اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کرنے والے ملعون(رشدی) کا دفاع کیا ،پی ٹی آئی سربراہ کا یہ اقدام انتہائی شرمناک ہے ۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی چیئرمین بین الاقوامی سطح پر اپنا مقدمہ لڑنا چاہتے ہیں تو وہ کسی اوروکیل کی خدمات بھی حاصل کرسکتے تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عمران خان کے اس فیصلہ نے مختلف سوالات کو جنم دیا ہے اور اس کے لئے پی ٹی آئی کی قیادت قوم کو جوابدہ ہے کیونکہ یہ فیصلہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔

پاکستان علما کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ جیفری رابرٹس اسلام اور مسلم دشمن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم یہ سوال کرتی ہے کہ ایک طرف آپ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور او آئی سی میں اسلام کا مقدمہ پیش کرنے کے دعویدار ہیں اور دوسری جانب ایسے اسلام مخالف سرگرمیوں میں ملوث وکیل جیفری رابرٹسن کے سی کو وکیل مقرر کرکے اس کی خدمات حاصل کرتے ہیں،اس کی کیا وجوہات ہیں؟