اسلام آباد۔20نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان و صدر مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی ”فائنل13 ویں کال“بھی مس کال ثابت ہوگی،وزیراعلیٰ علی امین وفاق پر حملہ کرکے توانائیاں ضائع کرنے کے بجائے صوبے میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر توجہ دیں۔
پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی احتجاجی کال پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین وفاق پر حملہ کرکے توانائیاں ضائع کرنے کے بجائے صوبے میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر توجہ دیں، علی امین عمران خان کے خود کش بمبار نہ بنیں،عمران خان بیوی اور بہن کو پارٹی سونپ کر انقلاب لے آیا ہے،عمران خان نے وہی کیا جس کے خلاف وہ باتیں کرتا تھا۔
امیر مقام نےکہا کہ ایک اور 9 مئی کی سازش سے عمران خان کو کچھ حاصل نہیں ہوگا،سیاست میں دہشت گردی کا انجام بھی دہشت گردوں والا ہی ہو گا،دہشت گردی کے خلاف پوری قوم 2014 میں متفق ہو چکی ہے جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں سیاسی مطالبات ہوتے ہیں، سیاسی قوتوں سے بات نہ کرکے عمران خان نے ثابت کیا کہ اسے سیاسی سوجھ بوجھ ہے نہ ہی سیاسی جدوجہد پر اس کا یقین ہے، ہمیشہ سیاسی قوتیں ہی لچک دکھاتی ہیں۔
امیر مقام نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا،عمران خان بے گناہ لوگوں کو قربانی کا بکرا نہ بنائیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ”فائنل13 ویں کال“ بھی مس کال ثابت ہوگی،24 نومبر کو ڈی چوک پر آنے کی کال پی ٹی آئی کے لئے عوامی کالک بنے گی،پی ٹی آئی نہیں چاہتی کہ عوام کو مہنگائی سے نجات ملے،مہنگائی کم ہوگئی، معیشت مستحکم ہوگئی، پی ٹی آئی کو تکلیف ہوگئی ہے کہ کیوں ایسا ہوا۔انہوں نے کہا کہ ”ہم کوئی غلام ہیں“ کہنے والے حقیقی غلام نکلے،خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین اور عملے کو وفاق اور پنجاب پر حملوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے،پی ٹی آئی ڈیل کے لئے 24 نومبر کو احتجاج کی کال کا کارڈ استعمال کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی لیڈر میڈیا اور کارکنوں کے سامنے بھڑکیں مار رہے ہیں اور اندر خانہ معافیاں مانگ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی دھیان رکھیں ۔