پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے وہ کام کیا جو پاکستان کا دشمن بھی نہ کر سکا، خواجہ سعد رفیق

232
پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے وہ کام کیا جو پاکستان کا دشمن بھی نہ کر سکا، خواجہ سعد رفیق

لاہور۔28مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر ہوا بازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے وہ کام کیا جو پاکستان کا دشمن بھی نہ کر سکا، 9 مئی کا سانحہ بڑا دلخراش ہے ، جناح ہائوس کے تقدس کو پامال کیا گیا، شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز جناح ہائوس کے دورہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے سابق اراکین صوبائی اسمبلی خواجہ سلمان رفیق ، میاں نصیر احمد، یٰسین سوہل ، والٹن کنٹونمنٹ بورڈ اور لاہور کنٹونمنٹ بورڈ کے ممبران بھی موجود تھے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کو پوری قوم اور افواج پاکستان سے معافی مانگنی چاہئے جو کام ہمارا ازلی دشمن بھارت نہ کر سکا، جو ٹی ٹی پی نہ کر سکی وہ پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے کر دکھایا، 9 مئی کو جو کچھ ہوا ہم اس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ایک منصوبہ بندی کے تحت ہوئے ، ہمارے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اختلافات رہے ہیں لیکن ماضی میں کسی نے فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کا سوچا بھی نہیں تھا، ہم نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے متعدد مرتبہ احتجاج کیا لیکن فوجی تنصیبات کے سامنے احتجاج کرنے کے بارے میں سوچا تک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ سیاست اور پاک فوج میں فرق رکھا ہے ، یہ دو الگ الگ ہیں، جناح ہائوس کی تاریخی اہمیت بابائے قوم کے ساتھ ہے،اس میں قائداعظم کی بہت ساری چیزیں موجود تھیں جن میں ان کا سونے والا کمرہ ،انکی اچکن، ان کی لاٹھی ، پیانو، ٹیبل اور ان کا مہمان خانہ جن کو پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے بری طرح نقصان پہنچایا،جو لوگ بابائے قوم کی میراث کو معاف کرنے کیلئے تیار نہیں وہ پاکستان کے ہر گز خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی قوم اپنی فوج کی بے حرمتی نہیں کرتی ، پاکستان کی فوج دو جنگیں لڑ رہی ہے ایک بارڈر پر اور دوسری ملک کے اندر، جو لوگ ہماری سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں ہم ان کی بے حرمتی کیسے کر سکتے ہیں، جو لوگ اپنی فوج کو ٹارگٹ کریں ان سے بڑا بدبخت کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو جو پاکستان کی ہیبت کی علامت ہے اس کو پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے نقصان پہنچایا لیکن عمران خان کے شرپسند ورکروں نے نہ صرف فوجی تنصیبات پر حملہ کیا بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی کروائی کہ پاکستان میں دفاعی تنصیبات اور سرکاری ادارے محفوظ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو شہداء ہماری حفاظت کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہیں ان کی یادگاروں کو مسخ کیا گیا ، کور کمانڈر ہائوس پر تین اطراف سے حملہ کیا گیا ان تین اطراف سے حملہ کرنے والے کون تھے ، ان کو یہاں کون لایا، احتجاج کرنے کی جگہ چیئرنگ کراس ہے یا کور کمانڈر ہائوس،ہم افواج پاکستان، شہداء اور ان کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور انکی ایسی ذہن سازی کی کہ وہ پاکستان کے قومی اداروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور ان کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی ، جناح ہائوس میں آگ پٹرول سے نہیں بلکہ کیمیکل سے لگائی گئی،کن لوگوں نے ان نوجوانوں کے ہاتھوں میں کیمیکل دیئے، ہم نے بھی متعدد مرتبہ احتجاج کئے اور جیلیں کاٹیں لیکن کسی کو سیاست کے لبادے میں تخریب کاری کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی کی ان کو قانون اور آئین کے مطابق سزا دی جائے گی اور جو لوگ بے گناہ ہیں وہ عدالتوں سے چھوٹ جائیں گے۔

سعد رفیق نے کہا کہ کور کمانڈر پر حملہ کوئی سیاست نہیں بلکہ یہ دہشت گردوں کا کام ہے ،عمران خان کا سب سے بڑا جرم یہ ہے کہ اس نے ہماری آنیوالی نسلوں کے ذہنوںکو آلودہ کر دیا ہے جبکہ لیڈر کا کام ہوتا ہے کہ وہ اپنے کارکنوں کی اچھی ذہنی تربیت کرے ، ان کو ٹیکنالوجی کی بات سمجھائے ،سیاست کرنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں بلکہ یہ دہشت گردی اور انتہا پسندی ہے ،سیاست کی آڑ میں اسے قبول نہیں کیا جا سکتا بلکہ اسے مسترد کیا جا سکتا ہے اور اس کی بھرپور مذمت کی جا سکتی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن آئین کے مطابق مقررہ وقت پر ہی ہوں گے اور ہم آئین کے مطابق ایک دن بھی آگے نہیں جائیں گے، ہم جمہوری لوگ ہیں ، مسلم لیگ (ن) جمہوریت پر یقین رکھتی ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حوالے سے میرے علم میں کوئی بات نہیں۔ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اختلافات کے باوجود ہم نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کئے اور میں اس سارے عمل کا حصہ تھا،

ایک ہی دن الیکشن کروانے پر ہم متفق ہو گئے تھے لیکن جب پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم اپنے لیڈر کے پاس آئی تو انہوں نے اس بات کو رد کر دیا، دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے کے بعد جب عمران خان اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے تو انہوں نے دوبارہ مذاکرات کرنے کی بات شروع کر دی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں انہیں آرمی ایکٹ کے تحت سزا دی جائے گی۔