پی ٹی آئی کے نام نہاد خط کا کوئی جواب آنا تو دور کی بات ہے، رسید تک بھی نہیں آئے گی ، سینیٹر عرفان صدیقی

73
موجودہ حالات ،آمدن اور ترسیلات زر کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام کو بھر پور ریلف دینے کی کوشش کی گئی ،سینیٹر عرفان صدیقی

اسلام آباد۔5فروری (اے پی پی):مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف کے نام بانی پی ٹی آئی کا نام نہاد خط فوج کے بارے میں بانی پی ٹی آئی کی پرانی سوچ کی ترجمانی کرتا ہے۔ عین اس وقت جب فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا خون بہا رہی ہے، اس کے جوان اور افسر شہید ہو رہے ہیں، اس طرح کا خط لکھنا اور یہ کہنا کہ عوام اور مسلح افواج کے درمیان کوئی خلیج حائل ہو گئی ہے، انتہائی افسوسناک ہے۔

اس خط کا کوئی جواب آنا تو دور کی بات ہے، رسید تک بھی نہیں آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل (سنو) کے ٹاک شو میں کیا۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ خط ابھی تک نہ کسی نے دیکھا نہ پڑھا۔

پتہ نہیں کس کبوتر کی چونچ میں ہے اور وہ کب کس منڈیر پر اترے گا۔ عرفان صدیقی نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے جنرل عاصم منیر کے نام ایک خط 2023 کے اوائل میں بھی لکھا تھا جو صدر عارف علوی کے ذریعے آرمی چیف کو بھیج دیا گیا تھا لیکن اس کی بھی رسید آئی نہ جواب۔ انہوں نے کہا کہ یہ نام نہاد خط بانی تحریک کی شدید مایوسی اور پریشانی کا ثبوت ہے۔

وہ کبھی ایک دروازے پر دستک دیتے ہیں کبھی دوسرے پر، کبھی مذاکرات شروع کرتے اور بغیر کوئی وجہ بتائے کسی اور راستے پر چل پڑتے ہیں۔ نہ جانے کون لوگ ہیں اور کہاں بیٹھے ہیں جو اس طرح کے خطوط لکھ کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں اور عمران خان سوچے سمجھے بغیر ان کا اپنا خط قرار دے دیتے ہیں۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کو جان لینا چاہیے ان کی جماعت کے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے سنجیدہ مذاکرات کا راستہ۔ بے مقصد خطوط نویسی سے انہیں پہلے کچھ ملا نہ اب ملے گا۔