لاہور۔18فروری (اے پی پی):چیف ایگزیکٹیو آفیسر پی پی آئی ایف و ڈائریکٹر جنرل پا پولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ ثمن رائے نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں پی پی آئی ایف خاندانی منصوبہ بندی کو بہتر بنانے کے ذرائع اور اس کے استعمال سے آبادی میں اضافے کو کم کرنے پر مبنی ہیں۔اس امر کا اظہار انہوں نے کمیٹی روم میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب کے 30 تعلیمی اداروں میں 600اساتذہ اور 10000 سے زائد طالب علموں کو خاندانی منصوبہ بند ی،تولیدی صحت سے متعلق اعلیٰ سطح کی تربیت فراہم کی گئی ہے۔
صوبہ کے تین اضلاع اٹک، خوشاب اور لودھراں میں خاندانی منصوبہ بندی ،صنفی مساوات سے متعلق معلومات اور خدمات کی فراہمی سے متعلق 55000نوجوان اور شادی شدہ جوڑوں کو آگاہی پہنچانے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے صوبہ کے لوگوں کو خاندانی منصوبہ بندی کی معیاری خدمات تک مفت رسائی کی فراہمی اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات میں نگہداشت کے معیار کو ادارہ جاتی شکل دی جارہی ہے۔پی پی آئی ایف ڈیلیوری سسٹم اور لوگوں میں شعور و آگاہی اور بہتر صحت سے وابستہ سہولیات کی فراہمی کو فوکس کررہا ہے ۔ ورلڈ بنک پروگرام کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی سے وابستہ خدمات فراہم کرنے والوں کے باہمی رابطے کو بھی بہتر بنایا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی پنجاب اس وقت متعدد اقدامات عمل میں لائے ہوئے ہے جو مجموعی طور پر اس کی صلاحیت کو تقویت بخشیں گے ا ور حکمت عملی کے متوقع نتائج صوبے میں خاندانی منصوبہ بندی کے فروغ کے لیے صحت مند اور پیداواری ماحول کی تشکیل میں معاون ثابت ہوں گے۔ ڈائریکٹر جنرل پا پولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ ثمن رائے نے کہا کہ پنجاب پاپولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ نوجوانوں کو جدید کمیونیکیشن ذرائع کی بدولت معیاری معلومات تک رسائی، تعلیمی پروگراموں کی مدد سے نوجوانوں کی بدلتی ضروریات کے بارے فوری آگاہی کی فراہم کی جا رہی ہے۔