اسلام آباد۔18جنوری (اے پی پی):تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے بھی مسلم لیگ ن کا بیانیہ اپنا لیا ہے،پیپلز پارٹی کے لئے مشورہ ہے کہ قطری شہزادی کی راہ پر چلنے سے گریز کرے،پی پی اور ن لیگ سکروٹنی کمیٹی کے سامنے تاخیری حربوں کے لئے حیلے بہانے کر رہے ہیں۔پیر کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز اور پیپلز پارٹی کی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کیلئے اجلاس ہوا،ہم نے پیپلز پارٹی کی ممنوعہ فنڈنگ کی دستاویزات سکروٹنی کمیٹی کے سامنے رکھیں،آصف زرداری کے دستخطوں کے ساتھ مارک سیگل کے ساتھ معاہدہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بھی ن لیگ کا بیانیہ اپنا لیا ہے،ن لیگ بھی قطری شہزادوں کے ساتھ تعلقات جوڑتی تھی،مارک سیگل کے ساتھ ذاتی تعلقات تھے ان کو تین لاکھ ساٹھ ہزار ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ایان علی کی منی لانڈرنگ کے پیسوں سے بلاول بھٹو کی لانڈری سے اخراجات جاتے تھے،مارک سیگل پیپلز پارٹی سے پیسے لیکر ان کیلئے کام کرتا رہا،2008 سے 2013 تک حسین حقانی اور شیری رحمان کے امریکہ سفارت کے دور میں مارک سیگل کو نوازا گیا،این ار او دلوانے کی قیمت مارک سیگل کو ادا کی گئی۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے گزشتہ سالوں میں امریکہ کا دورہ کیا،آرٹیکل 14 کے تحت سیاسی جماعتوں نے آمدن اور اخراجات کے ذرائع بتانے ہیں،پیپلزپارٹی نے اخراجات میں ان ادائیگیوں کو الیکشن کمیشن میں نہیں بتایا۔فرخ حبیب نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو مشورہ دیتا ہوں قطری شہزادی کی راہ پر چلنے سے گریز کریں،پیپلز پارٹی نے سکروٹنی کمیٹی میں جعلی دستاویزات جمع کرانے کی کوشش کی،یہ لوگ کس منہ سے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرنے کیلئے آرہے ہیں،پیپلز پارٹی اور ن لیگ سکروٹنی کمیٹی کی کاروائی موخر کرنے کیلئے حیلے بہانے کر رہی ہیں، سکروٹنی کمیٹی میں پیپلز پارٹی نے امریکہ میں قائم کمپنی کو مان لیا ہے،پی ڈی ایم کی قیادت اس وقت بدترین انتشار کا شکار ہے۔