پی ڈی ایم جس راستے پر بھی نکلتی ہے ناکامی کے سوا اسے کچھ نہیں ملتا، یہ مفاد پرست ٹولہ ہے، ان کا کوئی نظریہ ہے اور نہ قومی سوچ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسدعمرردعمل

64

اسلام آباد۔16مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسدعمر نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) والے جس راستے پر بھی نکلتے ہیں ناکامی کے سوا انہیں کچھ نہیں ملتا، یہ مفاد پرست ٹولہ ہے، ان کا کوئی نظریہ ہے اور نہ قومی سوچ، جب مفاد ملتا ہے تو ساتھ ہو جاتے ہیں اور جب مفاد نہیں ملتا تو الگ ہو جاتے ہیں، اپوزیشن کی صرف سیاست ہی نہیں ان کی جائیدادیں اور چوری کئے ہوا اربوں ڈالر خطرے میں ہیں اسلئے یہ احتساب کے عمل سے بچنے کیلئے مختلف حربے استعمال کرتے رہیں گے۔

منگل کو پی ڈی ایم کی طرف سے لانگ مارچ ملتوی کرنے کے اعلان کے بعد نجی ٹی وی چینل پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جس راستے پر بھی نکلتے ہیں ناکامی کے سوا انہیں کچھ نہیں ملتا، پہلے یہ سڑکوں پر گئے وہاں پر ناکام ہو گئے، عوام ان کے ساتھ نہیں نکلے، اس کے بعد یہ اسمبلی کے اندر آئے کہ کروڑوں روپے خرچ کر کے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن خرید لیں گے وہاں پر بھی انہیں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اسدعمر نے کہا کہ نواز شریف نظام سے باہر ہیں اسلئے وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں انتشار اور تصادم پھیلایا جائے، لوگوں کو قومی اداروں کے خلاف کھڑا کیا جائے جس سے سسٹم گر جائے جبکہ دوسری جانب آصف علی زرداری سسٹم کا حصہ ہیں اسلئے ان کی سوچ نواز شریف سے مختلف ہے، وہ نہیں چاہتے کہ سسٹم ڈی ریل ہو۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری دونوں ایک دوسرے کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، نواز شریف استعفے اور لانگ مارچ کیلئے پیپلزپارٹی کو قائل نہیں کر سکے جبکہ ن لیگ نے چیئرمین سینیٹ انتخابات میں پیپلزپارٹی کو دغہ دیا اسلئے دونوں اپنے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں پہلے دن سے پی ڈی ایم تحریک کی کامیابی کی امید نہیں تھی کیونکہ ان لوگوں کا عوام کیلئے کوئی ایجنڈا نہیں تھا، یہ صرف ذاتی مفاد کیلئے کام کر رہے تھے، اپوزیشن پہلے سڑکوں پر اور پھر اسمبلی میں ناکام ہوئی، مولانا فضل الرحمان پہلے بھی لانگ مارچ کر چکے ہیں، انہیں کچھ نہیں ملا، یہ لوگ جانتے ہیں کہ اب بھی لانگ مارچ سے انہیں کچھ حاصل نہیں ہو گا، یہ لوگ اپنے فائدے دیکھ کر ساتھ مل جاتے ہیں اور ان کا کبھی ساتھ اور کبھی الگ ہونے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے بدعنوان قائدین کے خلاف احتساب کا گھیرا تنگ ہو رہا ہے، ان کی صرف سیاست ہی نہیں، ان کے چوری کئے ہوئے اربوں ڈالرز دائو پر لگے ہوئے ہیں، انہیں بچانے کیلئے یہ کوئی نہ کوئی حربے استعمال کرتے رہیں گے۔