پی ڈی ایم ختم ہو چکی، آر اور پار کرنے والے آج خود بری طرح خوار ہو رہے ہیں اور ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب

61

اسلام آباد۔7جولائی (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم ختم ہو چکی، آر اور پار کرنے والے آج خود بری طرح خوار ہو رہے ہیں اور ایک دوسرے پر ڈیل کے الزامات لگا رہے ہیں، اب اپوزیشن ہی اپوزیشن پر عدم اعتماد کئے ہوئے ہے اور ایک دوسرے کو حلوے، اور نہاری کھانے کے طعنے دیئے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں ادارے آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں، جہاں پر بھی کوئی غلط کام ہوتا ہے تو ادارے اس کے خلاف ایکشن لیتے ہیں، پی ٹی آئی کے رکن بابر اعوان پر کیس بنا تو وہ اپنے عہدے سے ہٹ گئے تھے اور جب کلیئر ہو کر آئے تو دوبارہ عہدہ لے لیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرنسپل سیکرٹری کو نوٹس جاری ہوئے ہیں، وہ نیب میں پیش ہوں، اگر ان پر کوئی چیز ثابت ہوتی ہے تو ان کو فوری طور پر فارغ کیا جائے گا، پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں کرپشن اور احتساب کے حوالے سے بہت کام کیا گیا، ہم نے انکوائریاں کروائیں اور کمیشن بنائے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی تاریخ ڈیلوں سے بھری پڑی ہے، مسلم لیگ (ن) اس وقت مڈ نائٹ ڈیل لینے کے چکر میں ہے، بجٹ والے دن بلاول بھٹو کو شہباز شریف اور (ن) لیگ کے اراکین نظر نہیں آئے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ مریم نواز نے ہائیکورٹ میں اپنی ہی اپیل دائر کی ہوئی ہے اور اس پر چھٹی مرتبہ التواء لی گئی ہے، خود مریم نواز ہر اپیل پر آ جاتی ہیں لیکن ان کے وکیل بحث نہیں کر رہے اور التواء لے رہے ہیں، ایک طرف مسلم لیگ (ن) والے کہتے ہیں کہ ہمارے کیسز پر فیصلے نہیں ہوتے اور دوسری طرف یہ التواء لیتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو اپنے کیسز کے حوالے سے بھی یہ کہنا چاہیے کہ ہمارے کیسز کی بھی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو اور تمام گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک واپس آئیں ان کو سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور جو ایک قیدی کے حقوق ہوتے ہیں اس سے بڑھ کر ان کو دیا جائے گا لیکن نواز شریف ملک میں واپس تو آئیں۔