پی ڈی ایم رہنما حکومت پر جتنی مرضی تنقید کریں ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، قومی اداروں کو نشانہ بنانے اور ان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے سے باز رہیں،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

51
زرداری ٹولے کا مشن کرپشن اور لوٹ مار ہے ،پیپلزپارٹی کا نام نہاد لانگ مارچ شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا،عوام ظالم لٹیروں سے سندھ کی پسماندگی کا حساب لیں گے،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

اسلام آباد۔2جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنما حکومت پر جتنی مرضی تنقید کریں ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، قومی اداروں کو نشانہ بنانے اور ان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے سے باز رہیں، اپوزیشن جماعتوں کا سارا ہدف نیب کیسز سے ریلیف اور این آر او کا حصول ہے جس میں ان کو کبھی کامیابی نہیں ملے گی، نواز شریف، مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان نظام سے باہر ہیں اسلئے واویلا کر رہے ہیں، پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے، وہ کبھی بھی ن لیگ کو اقتدار میں لانے کیلئے استعفے نہیں دے گی۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے، یورپین یونینز کے ڈس انفو لیب کے جو انکشافات سامنے آئے ہیں ان میں واضح ہے کہ کسطرح سے پاکستان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ایسے حالات میں پاک فوج کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنا ناقابل برداشت ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ن لیگ، پیپلزپارٹی اور سابق جنرل (ر) پرویز مشرف کی حکومتوں کا حصہ رہے، مولانا فضل الرحمان لوٹ مار کر کے پیسے بناتے تھے اور پھر لوگوں میں تقسیم کرتے تھے، پہلی مرتبہ وہ اقتدار سے باہر ہیں، تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا سے ان کی جماعت کا صفایا کر دیا ہے اسلئے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، ان کے پاس 2018ءانتخابات میں دھاندلی کے شواہد نہیں ہیں بس اپنی بوکھلاہٹ دور کرنے کیلئے ادھر ادھر کی باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ نے قومی اداروں کے سربراہان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے، اپوزیشن جماعتیں حکومت پر جتنی مرضی تنقید کریں ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا تاہم انہیں قومی اداروں کے خلاف بات کرنے میں احتیاط کرنی چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی حکومت گرانے کیلئے خواہش رکھنے اور خواب دیکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، حکومت کہیں نہیں جا رہی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے 2018ءانتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے 24 پیٹیشنز دائر کیں جبکہ تحریک انصاف کی 23 پٹیشنز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز نااہل ہیں، مولانا فضل الرحمان کا بھی موجودہ نظام میں کوئی سٹیک نہیں ہے جبکہ دوسری جانب پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے، میرا نہیں خیال کہ وہ ن لیگ کو اقتدار میں لانے کیلئے استعفے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے بدعنوان قائدین کے خلاف احتساب کا گھیرا تنگ ہو رہا ہے، یہ لوگ کرپشن کیسز سے نجات حاصل کرنے اور این آر او لینے کیلئے لانگ مارچ اور استعفوں کی گیدڑ بھبکیاں دے رہے تھے، کہاں گیا لانگ مارچ اور کہاں گئے استعفے، ان کے جلسے فلاپ ہو گئے، عوام میں ان کو پذیرائی نہیں مل رہی اسلئے اپنی بوکھلاہٹ دور کرنے کیلئے ہیلے بہانے کر رہے ہیں۔