
اسلام آباد ۔ 12 فروری (اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاک۔امریکن فرٹیلائزر لمیٹڈ داﺅد خیل کی نجکاری میں قومی خزانہ کو 3.889 ارب روپے نقصان پہنچانے پر انکوائری، سولر پاور پلانٹس کے ٹیرف میں قواعد کی خلاف ورزی کے ذریعے قومی خزانہ کو 200 ارب روپے سالانہ نقصان پہنچانے نیپرا انتظامیہ، وزارت پانی و بجلی اور آئی پی پیز، منی لانڈرنگ اور رشوت لینے پر سابق سینیٹر/کمپنی ڈائریکٹر عبدالرزاق، چیف ایگزیکٹو آفیسر ملک ایکسچینج پرائیویٹ لمیٹڈ کامران خان، لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ سندھ میں سرکاری زمین کی غیر قانونی منتقلی، سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کی انکوائری جبکہ رفاعی پلاٹوں کو کمرشل پلاٹ میں تبدیل کرنے پر سابق ڈائریکٹر کے ڈی اے سیّد ناصر عباس، غیر قانونی تقرریاں کرنے پر سابق چیئرمین ایس پی ایس سی محمد حسن بھٹو کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے، قومی خزانہ کو 24 ارب روپے کا نقصان پہنچانے پر کسٹم کلکٹریٹ پشاور کے افسران کے خلاف انکوائری جبکہ اختیارات کے ناجائز استعمال، سرکاری کام میں مبینہ طور پر رکاوٹیں ڈالنے اور نیب کو قانون کے مطابق ریکارڈ کی فراہمی سے انکار پر ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ہے۔