اسلام آباد۔29جون (اے پی پی):چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ملزم سابق وفاقی وزیر اعجاز جاکھرانی کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمداور تلاشی کی کارروائی کے دوران 28جون کومشتعل ہجوم کی جانب سے نیب کی ٹیم پرتشدد کا سخت نوٹس لیاہے اور ڈی جی نیب کو ہر پہلو سے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
نیب اعلامیہ کے مطابق نیب نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر ضلع جیکب آباد سندھ میں سندھ ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے فنڈز میں مبینہ خورد برد سے متعلق حکم پر ایجوکیشن ورکس ڈیپارٹمنٹ جیکب آباد کے افسران و اہلکاران کے خلاف انویسٹیگیشن کی منظوری دی ۔
انویسٹی گیشن کے دوران مجاز حکام نے قانون کے مطابق ملزم سابق وفاقی وزیر اعجاز جاکھرانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کیلئے نیب سکھر کی ٹیم نے لیڈی پولیس کانسٹیبلان کے ہمراہ 28 جون کو شام چھ بجکر 30 منٹ پر مذکورہ ملزم کے گھر پر چھاپا مارا۔
تلاشی کے دوران ملزم سابق وفاقی وزیر اعجاز جاکھرانی کے گھر کے دروازے پر متشدد ہجوم موجود تھا۔ جس کے باعث نیب کی ٹیم کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ان کے تشدد سے نیب ٹیم زخمی ہوگئی۔
جبکہ اس کے علاوہ ویگو جی پی اے 919،ہائی ایس ویگن اور پولیس موبائل کو نقصان پہنچا۔واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ پولیس سکھر جیکب آباد اور ایس ایس پی جیکب آبادنے نیب کی درخواست کے باوجود قانون کے مطابق تلاشی کے دوران کوئی معاونت فراہم نہیں کی۔