لاہور۔20دسمبر (اے پی پی):چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرن کی جانب سے منعقدہ مشاورتی ورکشاپ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد گھریلو بچہ مزدوری کو جرم قرار دینے کیلئے این سی آر سی کی جانب سے تیارکردہ بل کے مسودے کے حوالے سے کیا گیا جبکہ اس مشاورتی ورکشاپ میں گھریلو بچہ مزدوری کو جرم قرار دینے کیلئے تیار کردہ بل کے مسودہ پرتجاویز پیش کی گئیں ۔
چیئرپرسن سارہ احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمسن بچوں کی بڑی تعداد گھریلو مزدوری کا شکار ہیں۔ اسی مناسبت سے گھریلو مزدوری کا شکار بچوں کو تشدد اور زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے گھریلو مزدوری کا شکار بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے موثر قانون سازی کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو تشدد اور استحصال کا شکار کمسن گھریلو ملازمین کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ مزدوری کا شکار کمسن بچوں کے بارے میں چائلڈ ہیلپ لائن 1121پر اطلاع دیں۔