اسلام آباد۔14نومبر (اے پی پی):چین پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر آن ارتھ سائنسز اور تیان کی لیتھیم کمپنی کے درمیان سیچوان چین میں منعقدہ لیتھیم بیٹری انڈسٹری سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان میں لیتھیم کے ذخائر کی بہتر تحقیقات اور تحقیق کے لیے ایک سٹریٹجک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
چین پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر آن ارتھ سائنسز کے جاری بیان کےمطابق سٹریٹجک معاہدے میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریق پاکستان میں لیتھیم وسائل کی تحقیق اور استعمال کے حوالے سے تعاون کریں گے۔ چائنہ اکنامک نیٹ (سی ای این) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں لیتھیم کے وسائل پر مشترکہ تحقیق کو فروغ دینے کے لیے عملے کی تربیت اور تعلیمی تبادلے کے لیے بھی کوششیں کی جائیں گی۔ سی ای ین کا کہنا ہے ہ لیتھیم کے ذخائر پاکستان سمیت دنیا بھر میں الیکٹرانک گاڑیوں کی صنعت کے اہم جزوکے طور پر ابھرے ہیں کیونکہ یہ الیکٹرانک گاڑیوں کی بیٹری کا بنیادی خام مال ہے اور ان کی پیداواری لاگت کا کافی حصہ لیتھیم پر خرچ ہوتا ہے۔ وولزا کے پاکستان میں لیتھیم کی درآمد کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان اپنی زیادہ تر لیتھیم مصنوعات بشمول لیتھیم پرائمری سیلز اور بیٹریاں چین، امریکا اور جرمنی جیسے ممالک سے درآمد کرتا ہے،
گزشتہ سال پاکستان نے آٹو موٹیو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پلان (اے آئی ڈی ای پی ۔26 )وضع کیا جس کا مقصد مقامی الیکٹرانک گاڑیوں کی صنعت کو فروغ دینا، متعلقہ مینوفیکچرنگ کو مقامی طور پر لانا اور فوسل فیول کے استعمال کو کم کرنا ہے۔
چین کا جنوب مغربی صوبہ سیچوان دنیا میں لیتھیم مصنوعات تیار کرنے کا بڑا مرکز ہے بالخصوص الیکٹرک گاڑیوں اور توانائی ذخیرہ کرنے کی صنعتوں میں استعمال کے لیے لیتھیم آئن بیٹری ٹیکنالوجیز تیار کر رہا ہے۔