چوہدری انوارالحق کی زیر قیادت آزادجموں و کشمیر کابینہ کا اجلاس، اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر مذمتی قرارداد منظور

172

مظفرآباد۔10اگست (اے پی پی):آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی زیر قیادت آزادجموں و کشمیرکابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فلسطینی جدوجہد آزادی کے رہنماء اسماعیل ہنیہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کے حوالے سے مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔اجلاس میں منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کا یہ اجلاس فلسطینی جدوجہد آزادی کے رہنماء اسماعیل ہنیہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

اجلاس میں فلسطینی بھائیوں کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کے مظالم کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ مشرق وسطی کے اس اہم مسئلے کو حل کیا جا سکے۔ اجلاس میں یوم استحصال پر پاکستانی قوم کی جانب سے اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ بے مثال یک جہتی کے اظہار پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ بھارت نے یکطرفہ اقدامات کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی تھی،بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلیے دھڑا دھڑ غیر ریاستی باشندوں کو ڈومیسائل جاری کر رہا ہے،عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کے اقدامات کا نوٹس لے،مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیاء کا نامکمل ایجنڈا ہے اس مسئلے کو حل کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کی گارنٹی نہیں دی جا سکتی۔

اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر شدید مظالم کی مذمت کی گئی۔ اجلاس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بنائے جو مقبوضہ کشمیر جا کر وہاں کی صورتحال دیکھے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔اجلاس میں یسین ملک اور مسرت عالم بٹ سمیت پابند سلاسل حرکت رہنماؤں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے پاک فوج کے آفیسران،اہلکاروں اور دیگر سکیورٹی اداروں کے آفیسران و اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اجلاس میں پیرس اولمپکس میں پاکستانی جیولین تھرور ارشد ندیم کو تاریخی کامیابی پر مبارکباد بھی پیش کی گئی۔ اجلاس میں وزیراعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ آزادکشمیر کی ترقی اور لوگوں کی فلاح وبہبود کیلیے کابینہ ان کی پشت پر ہے۔