لاہور۔5اکتوبر (اے پی پی):صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں اہم اجلاس ہوا جس میں انسداد سموگ کے حوالے سے محکمہ صنعت وتجارت کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
سیکرٹری صنعت و تجارت ڈاکٹر احسان بھٹہ نے سموگ کی روک تھام کے حوالے سے انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کے اقدامات بارے اجلاس کو بریفنگ دی جس کے بعد آلودگی کا باعث بننے والے کارخانوں کے خلاف سخت ایکشن کا فیصلہ ہوا۔صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ تحفظ ماحولیات کے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والے صنعتی یونٹس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے اور ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ لگانے والی فیکٹریوں کو آخری وارننگ دی جائے، فیکٹریوں میں پرانے ٹائروں کو جلانے اور غیر معیاری ایندھن کے استعمال کی روک تھام یقینی بنائی جائے۔
چوہدری شافع حسین نے کہا کہ انسداد سموگ کے حوالے سے محکمہ صنعت وتجارت اور اس کے ذیلی ادارے اپنا بھرپور کردار ادا کریں،محکمہ صنعت وتجارت کی ٹیمیں فیلڈ میں جاکر فیکٹریوں کا سروے کریں،کسی فیکٹری انتظامیہ کو ہر گز ناجائز تنگ نہ کیا جائے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ انڈسٹری اور ٹیوٹا کے اداروں اور دفاتر میں بھر پور شجر کاری کی جائے۔انہوں نے کہا کہ انسداد سموگ کے حوالے سے مربوط کاوشوں کی ضرورت ہے اور ان کاوشوں میں ایوانہائے صنعت وتجارت کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔
چوہدری شافع حسین نے کہا کہ نئی نسل کو آلودگی سے پاک ماحول کی فراہمی میں ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کی ٹیموں نے اپریل 2024سے 1689بوائلرز کا سروے کیا،792ای سی ایس انسپکشن کیں جبکہ محکمہ ای پی اے کے ساتھ ملکر 156انسپیکشنز کیں،ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ساڑھے گیارہ لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کئے گئے جبکہ 23بوائلرز سیل اور 13مقدمات درج ہوئے، سینٹر ڈی جی ٹیوٹا اختر عباس بھروانہ،سی ای او پیڈمک،چیف انسپکٹر بوائلرز اور دیگر متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ فیڈمک کے حکام وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔