چیئرمین آب پاک اتھارٹی کےخلاف مقدمہ کی درخواست پر پولیس کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم

92

لاہور۔14اپریل (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین آب پاک اتھارٹی شکیل احمد کے خلاف اندارج مقدمہ کے خلاف دائر درخواست پر پولیس کو تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس لاہور

ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے درخواست گزار پی ایچ ڈی سول انجینئر شکیل احمد کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گذار نے ایڈیشنل سیشن جج اور جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلوں کو چیلنج کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ وہ پی ایچ ڈی سول انجینئر ہیں اور ایشیئن ڈویلپمنٹ بنک و ایشیئن انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک میں بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔

انہوں نے ڈی ایچ اے لاہور میں ایک کنال کا پلاٹ ملک محمد منیر کو فروخت کیا، جس نے معاہدے کے تحت صرف 40 لاکھ روپے بطور بیعانہ دیے جبکہ بقایا دو کروڑ 80 لاکھ روپے کی ادائیگی سے انکار کر دیا اور ایف آئی آر درج کرا دی۔ دوران سماعت شکیل احمد نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر نے اخراج مقدمہ کی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی لیکن علاقہ مجسٹریٹ نے رپورٹ سے اتفاق نہیں کیا ۔

درخواست گزار نے کہا کہ وہ 40 لاکھ روپے واپس کرنے کو بھی تیار ہیں۔عدالت نے سی سی پی او لاہور کو ہدایت کی کہ وہ خود معاملے کا جائزہ لیں اور رپورٹ پیش کریں۔عدالت نے درخواست کے حتمی فیصلے تک ماتحت عدالتوں کے فیصلوں کو معطل کرنے کی بھی استدعا پر نوٹس جاری کر دیا۔