اسلام آباد۔6دسمبر (اے پی پی):چیئرمین ایس ای سی پی عاکف سعید نے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے منعقدہ دو روزہ مشاورتی کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے اقتصادی استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے مؤثر دیوالیہ پن اور قرض وصولی کے فریم ورک کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے پاکستان میں دیوالیہ پن اور قرض وصولی سے متعلق قوانین کے لئے ورکنگ گروپس بنانے کی بھی درخواست کی۔
کانفرنس میں بین الاقوامی وفود، تمام ہائی کورٹس کے معزز ججز، نامور وکلا، ریگولیٹرز اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔لاہور ہائی کورٹ، سندھ ہائی کورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ، پشاور ہائی کورٹ اور بلوچستان ہائی کورٹ کے معزز کمپنی ججز نے اس موقع پر شرکت کی اور دیوالیہ پن اور قرض وصولی کے قانونی پہلوؤں پر قیمتی آراء فراہم کی۔ان کی مشترکہ مہارت نے ملک کے قانونی اور تنظیمی فریم ورک کو بہتر بنانے میں چیلنجز اور مواقعوں کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ورلڈ بینک میں فنانس سیکٹر سپیشلسٹ (دیوالیہ پن)سرجیو ایریل مورو نے بین الاقوامی سطح پر بہترین طریقوں کا اشتراک کیا اور اقتصادی لچک کو فروغ دینے میں دیوالیہ پن کی اہمیت پر زور دیا۔ کانفرنس میں قرض وصولی کے لئے ادارہ جاتی فریم ورک کو مضبوط بنانے، دیوالیہ پن کے قوانین میں قائم خلا کو دور کرنے اور مؤثر تنازعہ حل کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھانے جیسے اہم مسائل پر ماہرین کی بحث بھی شامل تھیں۔
بحث و مباحثہ نے مقامی اور بین الاقوامی ماہرین کو پاکستان کے تناظر کے مطابق پالیسی اصلاحات اور جدید حل پر اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کرنے کا پلیٹ فارم فراہم کیا۔