اسلام آباد۔19اکتوبر (اے پی پی):چیئرمین زمبابوے کرکٹ تیوانگا موکلانی اورقائم مقام ایم ڈی گیومور ماکونی پیر کو پاکستان پہنچ گئے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی سی بی کے ڈائریکٹر برائے انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر مہمانوں کا استقبال کیا۔ زمبابوے کرکٹ ٹیم دورے پر منگل کو پاکستان پہنچے گی۔ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان سیریز میں تین ون ڈے اور تین ٹی 20 میچوں کی سیریز کھیلی جائیں گی، ججس کا آغاز 30 اکتوبر سے ہوگا۔ یہ سیریز پاکستان کے لئے بہت اہم ہے کیونکہ وہ 30 اکتوبر ، یکم اور 3 نومبر کو راولپنڈی میں ہونے والے تین آئی سی سی مینز ورلڈ کپ سپر لیگ کے تین میچوں میں زمبابوے سے کھیل کر آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لئے براہ راست کوالیفائی کرنے کے لئے اپنی بولی شروع کرے گی۔آئی سی سی نے ون ڈے کرکٹ فراہم کرنے کے لئے سپر لیگ متعارف کرائی ہے اور وہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کی اہلیت کے طور پر کام کرے گی ، میزبان اور دیگر ٹاپ سات سائیڈز خود بخود بھارت ایونٹ کے لئے اپنے مقامات کی بکنگ کریں گے۔ 13 ٹیمیں، 12 ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک اور ہالینڈ پر مشتمل ، سپر لیگ ہر ایک ٹیم کو چار ہوم اور چار دیگر مقامات پرمیچوں کی سیریز کھیلے گی۔پاکستان اور زمبابوے کے درمیان تین ون ڈے میچ اصل میں ملتان کے لئے شیڈول تھے ، لیکن لاجسٹیکل اور آپریشنل چیلنجز کی وجہ سے انہیں راولپنڈی منتقل کردیا گیا ہے۔وینیو میں تبدیلی کے بعد اب تین ، ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میچ 7 ، 8 اور 10 نومبر کو لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ ابتدائی طور پر یہ میچزراولپنڈی میں ہونے کا منصوبہ تھا۔ذاکر خان نے کہا جب لاجسٹک اور آپریشنل وجوہات کی بنا پر ملتان دستیاب نہیں ہوا تو ہم نے پورے شیڈول پر نظر ثانی کی اور ٹیموں ، میچ آفیشلز ، براڈکاسٹروں ، ایونٹ کے عملے اور دیگر معاون ایجنسیوں کے لئے موزوں ایک سفر نامہ پیش کیا۔اس دوران ہم محکمہ موسمیات سے باقاعدگی سے رابطے میں ہیں اور نومبر کے دوران سموگ کی پیشگوئی کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم محکمہ موسمیات سے رابطہ قائم رکھیں گے اور صورتحال کی نگرانی کریں گے اور اگر ضرورت ہو تو ضروری تبدیلیاں کریں گے۔انہوں نے کہا راولپنڈی کی دستیابی نے یہ یقینی بنادیا ہے کہ ہمارے آئی سی سی مینز ورلڈ کپ سپر لیگ میچوں کے لئے کوئی بے یقینی نہیں ہے کیونکہ ہم اس سیریز سے زیادہ سے زیادہ پوائنٹس اکٹھا کرنا چاہتے ہیں تاکہ آئی سی سی کے پینیکل میں ہونے والے پچاس اوور ایونٹ میں براہ راست کوالیفائی کرنے کے اپنے ہدف کو حاصل کیا جاسکے۔زمبابوے نے آخری بار 2015 میں تین ون ڈے اور دو ٹی ٹونٹی میچوں کے لئے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ تاہم اب وہ 2019.20کے سیزن میں سری لنکا ، بنگلہ دیش اور میلبورن کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے کامیاب دوروں کے بعد پوری طاقت کے ساتھ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کے دوبارہ آغاز کے بعد واپس آئے ہیں۔اس کے علاوہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ تاریخ میں پہلی بار کوویڈ 19 کی وبائی بیماری کی وجہ سے 17 مارچ کو آخری چار میچز ملتوی ہونے تک پاکستان میں منعقد ہوئی۔ پانچویں ایڈیشن کے یہ میچز 14 ، 15 اور 17 نومبر کو لاہور میں ہوں گے۔ زمبابوے کرکٹ ٹیم آج منگل کو اسلام آباد پہنچے گی۔ وہ 21 سے 27 اکتوبر تک پریکٹس کریں گے۔ 28 سے 29 اکتوبر تک پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں سیریز کے لئے پریکٹس سیشن میں حصہ لیں گے۔ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان پہلا ایک روزہ کرکٹ میچ 30 اکتوبر کو پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ یکم اور تین نومبر کو دوسرا اور تیسرا ایک روزہ میچ بھی پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اس کے بعد زمبابوے کرکٹ ٹیم لاہور کا سفر کرے گی جہاں پر پانچ اور چھ نومبر کو قذافی سٹیڈیم میں پریکٹس کریں گے ۔ 7 نومبر کو پاکستان اور زمبابوے کے درمیان ٹی ٹونٹی میچ قذافی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ 8 نومبر کو دوسرا جبکہ 10 نومبر کو تیسرا ور آخری ٹی ٹونٹی میچ کھیلاجائے گا۔ 12 نومبر کو زمبابوے کرکٹ ٹیم ہرارے کے لئے روانہ ہو گی۔