پشاور۔ 23 جنوری (اے پی پی):رکن صوبائی اسمبلی و چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ابتدائی وثانوی تعلیم تاج محمد خان ترند کی سربراہی میں سٹینڈنگ کمیٹی نمبر 26 کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی ، ممبران صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی، میاں شرافت علی، عارف احمد زئی ، عدنان خان اور صوبیہ شاہد کے علاوہ محکمہ تعلیم کے سپیشل سیکرٹری قیصر عالم، ایڈیشنل سیکرٹری مقبول خان، ڈائریکٹر ایجوکیشن ثمینہ الطاف، ڈائریکٹر ڈی پی ڈی محمد مطہر اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سابقہ اجلاس میں پیش کردہ سوالات، مسائل اور محکمہ تعلیم کی طرف سے کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی گئی اور محکمہ تعلیم کے حکام نے کمیٹی ممبران کو پوچھے گئے سوالات کے ترتیب وار جوابات دیئے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سکول لیڈرز کی تعیناتی کا بنیادی مقصد کوالٹی ایجوکیشن کو یقینی بنانا ہے اور ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔
وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کمیٹی کو بتایا کہ سکول لیڈرز کے کنٹریکٹ میں توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان کو کوالٹی ایجوکیشن مانیٹرنگ کے علاوہ دوسرا کوئی کام نہیں دیا جا رہا۔ محکمے کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ان کے بہتر مستقبل کے لیے تجاویز پیش کی جا ئیں ۔ منسٹریل سٹاف کے تبادلوں کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈیڑھ سال دورانیہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے جن ملازمین کی ایک اسٹیشن پر ڈیڑھ سال ہو چکے ہیں ان کا فوری طور پر تبادلہ کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر تین اضلاع میں یہ ٹرانسفر ہوں گے اور عنقریب تمام اضلاع کے منسٹریل سٹاف کا تبادلہ ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ وہ اضلاع جہاں تعلیمی شرح کم ہے بالخصوص ضم اصلاع ان میں تعلیمی بہتری کے لیے وظیفہ پروگرام شروع کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبہ و طالبات کو راغب کیا جا سکے۔
اے ایل پی پروگرام کے حوالے سے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ اس پروگرام کو صوبے کے دیگر اضلاع تک بھی تو سیع دی جا رہی ہے اور ان طلبہ و طالبات کو مین سٹریم میں لانے اور ان کے امتحانات کے انعقاد کے لئے بھی سٹریٹجی تیار کی گئی ہے۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی تاج محمد خان ترند نے کہا کہ اے ایل پی بہترین پروگرام ہے اور اس میں توسیع سے پہلے موجود خامیوں اور مسائل کو فوری طور پر دور کیا جائے۔ تاج محمد خان ترند نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ جو سکول تکمیل کے قریب ہے ان کی فوری طور پر فنانس ڈیپارٹمنٹ سے پوسٹوں کی منظوری لی جائے تاکہ کام لیٹ نہ ہو۔ ایم پی ایز عارف احمد زئی اور میاں شرافت علی نے چارسدہ اور سوات میں اسکولوں کی تعمیر میں تاخیر اور دوسرے مسائل سے کمیٹی کو آگاہ کیا جس کے لئے سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم کو ذمہ داری سونپ دی گئی. وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کمیٹی کو بتایا کہ سکولوں کی تعمیر میں زیادہ وقت لگتا ہے اور دیگر مسائل بھی ہوتے ہیں جس کی وجہ سے موجودہ صوبائی حکومت نے رینٹڈ بلڈنگ سکول پروگرام شروع کیا ہے جس سے کرایہ کے بلڈنگ میں اسکول قائم کیے جائیں گے وقت کی بچت ہوگی اور فوری طور پر درس و تدریس کا عمل شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو جو سکول تکمیل کے قریب ہیں ان کے لیے فنڈز کا بندوبست کر رہے ہیں تاکہ وہ فوری طور پر مکمل کئے جا سکیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ تمام بورڈز میں میرٹ پر چیئرمین، سیکرٹریز اور کنٹرولرز تعینات کئے گئے ہیں اور ان کی کمی پہلی ترجیح میں پوری کی گئی ہے تمام بورڈز کو ہدایات دی گئی ہے کہ ہر امتحانی ہال میں سے سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں گے اور وہ متعلقہ بورڈز کے ساتھ منسلک ہوں گے۔ پولیس، ڈپٹی کمشنرز اور صوبہ بھر کے دیگر ضلعی انتظامیہ کو صاف و شفاف امتحانات کے انعقاد میں تعاون کے لئے رابطہ رکھا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر صورت نقل اور پیپر لیکج کو کنٹرول کرنا ہے تاکہ قابل اور ذہین طلبہ کا حق نہ مارا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ میرٹ و شفافیت کے پیش نظر سرکاری اور نجی سکولوں کے طلبہ و طالبات کو مکس امتحانی ہالوں میں بٹھایا جائے گا۔ کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ امتحانی نظام میں مزید بہتری لانے اور تجاویز کے لیے صوبہ بھر کے تمام بورڈز کے ساتھ مشترکہ اجلاس کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی تاج محمد خان ترند نے ہدایت کی کہ تعلیم اولین ترجیح ہے اور محکمہ خزانہ کو ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن، ٹیکسٹ بک بورڈ، ماڈل سکولز اور دیگر تعلیمی اداروں کے بقایا جات کی فوری ریلیز کے لیے اقدامات کرنے چاہیئے اور ان کو کمیٹی کے اگلے اجلاس میں شرکت کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے ایجوکیشن حکام کو بھی ہدایت دی کہ کمیونٹی سکول کے اساتذہ کی تنخواہیں کم سے کم اجرت تک لانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کریں۔
تاج محمد خان نے ترند نے مزید کہا کہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے جو کہ بہت بڑا مسئلہ ہے انھوں نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت دی کہ اساتذہ کی کمی فوری طور پر پوری کی جائے۔ انہیں بتایا گیا کہ اگلے ہفتے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے اشتہار شائع کیا جائے گا۔ کمیٹی کو ڈائریکٹوریٹ آف پروفیشنل ڈویلپمنٹ حکام نے ادارے کی تربیتی پروگرامز کے بارے بھی تفصیلی بریفنگ دی۔