اسلام آباد۔6اپریل (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور انکی روسی ہم منصب ویلنٹا مٹوینکو کے مابین تاشقند میں منعقدہ 150ویں انٹر پارلیمنٹری یونین (IPU) اسمبلی کے موقع پر ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور روس کے تعلقات کی بڑھتی ہوئی اسٹریٹجک اہمیت اور دوطرفہ و علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے میں پارلیمانی سفارتکاری کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔
اتوار کوسینیٹ سیکرٹریٹ کے میڈیا ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے دونوں ممالک کی امن، سلامتی اور عالمی امور میں کثیرالجہتی تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات پر روشنی ڈالی جو باہمی احترام پر مبنی ہیں اور دفاع، تجارت، توانائی، اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) جیسے کثیرالجہتی پلیٹ فارمز پر وسیع تر تعاون کی طرف گامزن ہیں۔دونوں رہنماؤں نے پارلیمانوں کے درمیان ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے پر اتفاق کیا، جس میں وفود کے تبادلوں، پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کی بحالی اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مسلسل ڈائیلاگ شامل ہیں۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے جاری دفاعی تعاون کی اہمیت کو تسلیم کیا اور دفاعی شعبے میں معاونت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔دوطرفہ تجارت میں مثبت پیش رفت کے تناظر میں، دونوں رہنماؤں نے توانائی، زراعت، دواسازی اور آئی ٹی کے شعبوں میں اقتصادی تعلقات کو متنوع بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے بینکنگ چینلز کے قیام اور علاقائی فریم ورکس کے تحت روابط بہتر بنانے پر زور دیا۔پاکستان نے علاقائی استحکام کے فروغ میں روس کی کاوشوں کو سراہا اور موسمیاتی تبدیلی، غذائی تحفظ اور منشیات کے خلاف اقدامات کے تناظر میں باہمی تعاون اورشنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور اقوام متحدہ جیسے عالمی فورمز پر رابطوں کو مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔
چیئرمین سینیٹ نے افغانستان میں علاقائی امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور جامع سیاسی حل اور انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے خطے میں مکالمے اور استحکام کے فروغ میں روس کے کردار کو سراہا۔سید یوسف رضا گیلانی نے روس کے ساتھ ایک جامع اور مستقبل بین شراکت داری کے لیے پاکستان کی تیاری کا اعادہ کیا اور مستقبل میں پارلیمانی تبادلوں کے لیے اسلام آباد میں خوش آمدید کہنے کی دعوت دی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=578914