اسلام آباد۔25جون (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیرِ ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔سینیٹ سیکرٹریٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق ایران کے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،مجھے خوشی ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی قائم ہو گئی ہے، ہم ایران کی قیادت اس کی افواج اور عوام کی دفاع کے لئے کاوشوں کو سراہتے ہیں جنہوں نے اس مشکل وقت میں اسلام دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا، ایران کی قیادت نے موثر حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے تنازع کو پھیلنے سے روکا اور جنگ بندی تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ ہم دعا گو ہیں کہ خطے میں امن قائم ہو اور مغربی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں خوشحالی، ترقی اور بحالی قائم ہو، ہم ایران کے اعلیٰ فوجی افسران، جوہری سائنسدانوں اور بے گناہ شہریوں کی اسرائیلی حملے میں شہادت پر دلی تعزیت اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان نے مختلف اہم فورمز پر ایران پر اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے 13 جون کے بعد سے اب تک ایرانی قیادت سے تین بار بات چیت کی ہے، انہوں نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور برادر ملک ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا یقین دلایا، پاکستان کی قیادت اور پارلیمان نے اسرائیل کی جانب سے بلاجواز جنگی حملوں اور ایران کی خودمختاری اور علاقائی سا لمیت کی کھلی خلاف ورزی پر سخت مذمتی بیانات جاری کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے بھی استنبول،ترکیہ میں منعقدہ 51 ویں او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی، پاکستان نے 13 جون سے شروع ہونے والے بحران کے بعد سے دنیا کے رہنمائوں سے بھرپور سفارتی روابط قائم کیے اور ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بھر پور ا جاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے سپریم لیڈر کی جرات، حوصلے اور عزم کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے انتہائی مشکل حالات میں ایران کی قیادت کی اور مفادات کا دفاع کیا۔
دو طرفہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے سید یوسف رضاگیلانی نے کہا کہ پاکستان اور ایران برادر پڑوسی ملک ہیں،ہمسائے اور دوست ہونے کی حیثیت سے ہم ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، ہم اپنے ممالک میں امن، استحکام اور خوشحالی کی مشترکہ خواہش رکھتے ہیں، گزشتہ برسوں میں اعلیٰ سطحی تبادلے، سکیورٹی تعاون میں اضافہ اور اقتصادی روابط پر توجہ نے دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان آزمائش کی ہر گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔چیئرمین سینیٹ نے ایران کے سپریم لیڈر اور عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
ایران کے سفیر نے چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم پاکستان کی پارلیمان، قیادت اور عوام کے شکر گزار ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ تجارت اور کثیر الجہتی روابط کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس موقع پرایس آئی ایف سی کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور کہا کہ یہ فورم بزنس اور سرمایہ کاری میں معاونت فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
حالیہ بھارتی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جارحیت کی جس کا پاکستان نے بھر پور جواب بھی دیا اور دنیا پر واضح کیا کہ پاکستان اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جو ایک نیو کلیئر پاور ہے، نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت چیئرمین سینیٹ دنیا کے مختلف ممالک کے دوروں میں انہوں نے عالمی رہنمائوں کو پاکستان کے موقف کے بارے میں آگاہ کیا اور کامیاب سفارتکاری کے ذریعے عالمی برادری کو اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے بتایا کہ بین الپارلیمانی سپیکر کانفرنس میں متفقہ طور پر بانی چیئرمین کے طور پر ان کا انتخاب پاکستان کی کامیاب پارلیمانی سفارتکاری کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مسلم امہ کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اتحاد اور یگانگت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کو متحد ہو کر مسائل کا مقابلہ کرنا ہوگا، اسلام امن کا مذہب ہے اورہمیں ان تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ منفی تاثر کو ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے ایران کے سفیر کو بتایا کہ ایوان بالا میں ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی اور ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ ایران کے سفیر نے چیئرمین سینیٹ کو ایران-اسرائیل تنازعہ پر بریفنگ دی اور پاکستان کی جانب سے بھر پور حمایت پر شکریہ ادا کیا۔