چیئرمین سینیٹ سے یورپی یونین کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن کی وفد کے ہمراہ ملاقات

100

اسلام آباد۔20ستمبر (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی سے یورپی یونین کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن ماریہ آرینہ کی سربراہی میں یورپین پارلیمنٹ کے وفد نے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی۔ سینٹ سیکرٹریٹ کے مطابق ملاقات میں پاکستان۔یورپی یونین کے دوطرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

چیئرمین سینیٹ نے انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ایوان بالا کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات بارے وفد کو آگاہ کیا۔ انسانی حقوق کے حوالے امور پر ملاقات میں تفصیلی گفتگو کی گئی۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ جون 2009 میں یورپی یونین-پاکستان سمٹ کی بدولت یورپی یونین اور پاکستان کے اسٹریٹیجک تعلقات مزید بہتر ہوئے ہیں، اس سمٹ سے یورپی یونین-پاکستان شراکت داری کو فروغ حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ علاقائی سیاسی صورتحال، معیشت اور عالمی مسائل سے نمٹنے میں کافی مدد ملی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں، یورپی یونین ایک مستحکم، جمہوری اور تکثیری معاشرے کے قیام اور انسانی حقوق کیلئے کام کر رہا ہے جو قابل ستائش ہے۔ پاکستان کی کثیر الجہتی شعبوں میں معاونت کاری پر یورپی یونین کے شکرگزار ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تعلیم، روزگار، گڈ گورننس، انسانی حقوق، قانون کی حکمرانی اور قدرتی وسائل کے پائیدار انتظام کو یقینی بنانے کیلئے بھی یورپی یونین نے پاکستان سے ہمیشہ تعاون کیا ہے اور یورپی یونین نے پاکستان کے پسماندہ صوبوں کی ترقی کیلئے بھی اقدامات اٹھائے ہیں۔

اس وقت پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں کا سامنا ہے۔ گرین ہاوس گیسز میں پاکستان کا حصہ 1 فیصد سے بھی کم ہے لیکن پاکستان کا جغرافیہ ایسا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کے پیش نظر پاکستان کو مدد اور بین الاقوامی دنیا حمایت کی ضرورت ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ عالمی برادری کے سامنے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے کیلئے مضبوط تعاون کی ضرورت ہے اور سول سوسائٹی کی تنظیموں،پاکستانی عوام اور فلاحی تنظیموں نے سیلابی صورتحال سے نمٹنے میں حکومت کی کافی مدد کی ہے لیکن سیلاب کے نقصانات کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو عالمی سطح پر مدد اور حمایت کی سخت ضرورت ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن اور انسانی حقوق کی پاسداری کیلئے کی جانے والی کوششوں میں فعال کردار ادا کر رہا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ عالمی برادری بھی امن کے قیام اور انسانی حقوق کی پاسداری کیلئے منصفانہ طریقے سے اپنا کردار ادا کرے گی اور بھارت کے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اقدام کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر کے معصوم لوگوں کو بھارت نے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا نشانہ بنایا ہوا ہے۔

کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے معصوم عوام انصاف کیلئے انسانی حقوق کے عالمی چیمپئن، امن پسند اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ انسانی حقوق کے ادارے بھارتی کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور بین الاقوامی فورمز پر بے آواز کشمیری عوام کی آواز بنیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یورپین یونین مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا اور خطے میں امن و استحکام کی کوششوں میں سہولت فراہم کرے گا۔

رہنما وفد نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعاون بہت اہمیت کا حامل ہے اور جی ایس پی پلس کے تناظر میں معاونت کاری کو مزید فروغ مل رہا ہے۔ ملاقات میں سینیٹرز بہرہ مند تنگی، فوزیہ ارشد، زرقہ سہروردی، افنان اللہ، پیر صابر شاہ اور سیکرٹری سینیٹ محمد قاسم صمد خان نے بھی شرکت کی۔