اسلام آباد۔23اگست (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو تحفہ میں دیئے گئے فن پارہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر ون کی زینت بنا دیا گیا۔سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق فن پارہ میں کلمہ طیبہ کو دائرے کی شکل میں خط کوفی میں لکھا گیا اور پھر اس فن پارے کی شکل میں تخلیق کیا گیا۔ کلمہ طیبہ اس فن پارے میں چار مرتبہ تحریر کیا گیا ہے۔ اس فن پارے میں لائن اندر سے باہر کی جانب شعاعوں کی مانندہیں اور اس فن پارے کا گول ہونا ہماری زمین کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ فن پارہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اللہ اور اللہ کے رسول حضرت محمد ﷺ کا پیغام (اسلام)پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور مزید پھیل رہا ہے۔
یہ فن پارہ فائبر گلاس سے بنایا گیا ہے اور اس میں پیتل کے ٹکڑے نصب کیے گئے ہیں۔ پیتل کا رنگ سونے کی مانند ہوتا ہے جو کہ اس فن پارے میں علم کی دولت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس فن پارے پر کیا گیا سفید رنگ ڈیکو پینٹ ہے جو کہ ہر موسم کی سختی برداشت کر سکتا ہے۔اس فن پارے کا سائز4 × 4 ہے۔ اس فن پارے کو بننے میں 8 ماہ کا وقت لگا۔ اس فن پارہ میں مقامی خطاط ناصر جاوید نے کلمہ طیبہ کو خوبصورت انداز میں تخلیق کیا۔
ناصر جاوید نے یہ فن پارہ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کو بطور تحفہ دیا جسے چیئرمین سینیٹ کی ہدایت پر پارلیمنٹ ہاؤس کی بلڈنگ کے گیٹ نمبر ون پر آویزاں کر دیا گیا ہے۔ آویزاں کیا گیا فن پارہ لوگوں کے لئےمرکز نگاہ بناہوا ہے۔\932