چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ایران کے وزیر خارجہ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر  تبادلہ خیال

123
صادق سنجرانی
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ایران کے وزیر خارجہ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر  تبادلہ خیال

اسلام آباد۔3اگست  (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات اور علاقائی تعاون کو مزید بڑھانے سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سینٹ سیکرٹریٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ بردرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت کی نظر سے دیکھتا ہے،دونوں ممالک مشکل کی گھڑی میں ہمیشہ شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں اور دونوں ممالک کی قیادت بھی دوطرفہ تعلقات کے فروغ کی خواہاں ہے۔

محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومت اور عوام کے مابین تجارتی و اقتصادی تعاون کو مزید بڑھانے کی اشد ضرورت ہے، برادر ملک ایران کی تاریخ قدیم تہذیب وثقافت قابل تحسین ہے، دونوں ممالک کے مابین مشترکہ ثقافتی اور تاریخی تعلقات قابل فخر ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کی جڑیں تاریخی روابط، مذہبی، لسانی، ثقافتی اور روحانی وابستگیوں پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کی خودمختاری کو تسلیم کیا اور اقوام متحدہ میں ہماری رکنیت کی حمایت کی۔چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ ددنوں ممالک کے مابین پارلیمانی تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوئے ہیں۔دونوں ممالک مختلف بین الاقوامی فورمز جیسے آئی پی یو  اور اے پی اے  ودیگر پر تعاون اوریکساں موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان بالاء میں قائم پاک ایران پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے ذریعے پارلیمانی تعلقات کو مزید فروغ دے سکتے ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین مشترکہ لسانی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں کی بنیاد پرعوام سے عوام کے تعلقات نسل در نسل پروان چڑھتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی کی مجلس شوریٰ کے سپیکر کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔   چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات اقتصادی تعاون کے فروغ میں کلید ی کردار ادا کررہے ہیں۔ایرانی پارلیمانی وفد بلوچستان کا دورہ کرے ان کو بھر پور طریقے سے خوش آمدید کہیں گے۔ سرحدی تجارتی طریقہ کار ہمارے اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنا سکتا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پشین، بلوچستان میں ایک بارڈر مارکیٹ کا حالیہ افتتاح اس سمت میں ایک قابل تعریف قدم ہے۔بلوچستان میں مزید 6 تجارتی مراکز کھولنے کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی اور ایرانی وفد کے مابین تفصیل سے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر ایران کی حمایت قابل تعریف ہے۔ سی پیک نہ صرف پورے خطے کے لیے بلکہ دونوں ممالک کے لئے بھی ایک بہت بڑا موقع ہے۔سی پیک کی بدولت ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی و معاشی تعاون کو بڑھانے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ایران کی اس میں شمولیت سے تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ایران چین اور پاکستان کے درمیان یہ تعاون مجموعی طور پر علاقائی خوشحالی کا باعث بن سکتا ہے۔

ایران میں متعدد اہم اسلامی مقامات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔دونوں ممالک کی عوام کے درمیان قریبی تعلقات اور باہمی احترام کو فروغ دے کر مذہبی سیاحت کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ علاقائی سلامتی اور امن کے معاملات پر ہمارا تعاون اور بات چیت جاری رکھنا ضروری ہے۔دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی اور تکنیکی تبادلوں کو بڑھا یا جائے۔انہوں نے کہا کہ طلباء اور فیکلٹی کے تبادلوں کے پروگرام، مشترکہ تحقیقی کوششیں، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور خلائی تحقیق جیسے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ایران تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کی عوام بلکہ خطے کی ترقی اور بقاء کے لئے ناگزیر ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔پاک ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ پاکستان کے ساتھ تجارتی و سفارتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سفارتکاری دو طرفہ تعاون کو مزید آگے لے جانے میں مدد گار ثابت ہوگی۔ پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کےمواقع سے مستفید ہونے کیلئے موثر حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔ملاقات میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی،سینیٹرز نصیب اللہ بازئی،  عمر فاروق، پیرصابر شاہ، ذیشان خانزادہ، سید وقار مہدی اور سیکرٹری سینیٹ محمد قاسم صمد خان بھی موجود تھے۔