اسلام آباد۔22فروری (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے دور دراز علاقوں میں فلاحی کام مزید تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غذائی قلت اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث دور افتادہ علاقوں میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں، ان حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے مقامی سطح پر کام کرنے والی فلاحی تنظیموں کا استعداد کار بڑھانا انتہائی اہم ہے۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی ادارہ برائے خوارک کے سربراہ کرس کیئے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے منگل کو چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے پاکستان کے مختلف علاقوں خصوصاً بلوچستان میں جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ادارے کے سربراہ نے چیئرمین سینیٹ کو ڈبلیو ایف پی کے منصوبوں پر بریفنگ دی۔ ڈبلیو ایف پی کے سربراہ نے چیئرمین سینیٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ احساس پروگرام کے ساتھ اشتراک میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، ترکی کی فلاحی تنظیم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے علاقے چاغی میں راشن کی تقسیم اور فلاحی کام جاری ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی پسماندہ طبقات تک خوراک پہنچانے کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، پاکستان کے دور افتادہ علاقوں میں غذائی قلت اور پسماندگی کے باعث مسائل درپیش ہیں تاہم حکومت کے ساتھ اشتراک میں ایسے منصوبوں سے مشکلات میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے اکثر علاقے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے خشک سالی کا شکار ہیں، حکومت فلاحی اداروں اور عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر ایسے علاقوں کی عوام کی مشکلات کم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ غذائی قلت اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث دور افتادہ علاقوں میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں، ان حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے مقامی سطح پر کام کرنے والی فلاحی تنظیموں کا استعداد کار بڑھانا انتہائی اہم ہے، غذائی قلت اور موسمیاتی تبدیلی عالمی چیلنج کے طور پر سامنے آ رہے ہیں اور ان پر قابو پانے کیلئے عالمی سطح پر کوششیں کرنی ہو نگی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے اسکا سدباب مل کر ڈھونڈنا ہو گا، عالمی ادارہ برائے خوارک ان مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور اس پر قابو پانے کیلئے اپنی ہر ممکن معاونت فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا ء نے پاکستان اور عالمی سطح پر معاشی مسائل پیدا کئے جس سے بڑی تعداد میں عوام غذائی قلت اور خوراک سے متعلق عدم تحفظ کا شکار ہوئے، کٹھن حالات میں حکومت پاکستان نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں۔
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے عالمی ادارہ برائے خوارک کے سربراہ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ چیئرمین سینیٹ نے دور دراز علاقوں میں فلاحی کام مزید تیز کرنے پر زور بھی دیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چاغی کیلئے خصوصی پیکج کے تحت منصوبے شروع کئے جائیں تا کہ وہاں کی عوام کو ریلیف فراہم ہو سکے۔