چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے عراق، قزاخستان، کرغزستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقاتیں

64

اسلام آباد۔23مارچ (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے عراق، قزاخستان، کرغزستان کے وزرائے خارجہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات،مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بدھ کو سینٹ سیکرٹریٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے عراق کے وزیر خارجہ ڈاکٹر فواد محمد حسین نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اُمور اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کے عرب دنیا کے اسلامی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ عراق اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات ہیں جن کی جڑیں مشترکہ عقیدے، اقدار اور ثقافت میں گہری ہیں۔ پاکستان اور عراق بین الاقوامی فورمز پر یکساں نقطہ نظر رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کے موقف کے حامی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان عوامی روابط کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے ہر سال عراق جانے والے ہزاروں پاکستانی زائرین کو سہولت فراہم کرنے پر عراقی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین کثیر الجہتی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔ عراق کی حکومت اور عوام نے دہشت گرد ی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانی دی ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ افغانستان کے امن کے اثرات پورے خطے پر پڑتے ہیں، ترقی و خوشحالی کے لئے امن انتہائی لازم ہے، پاکستان خطے میں اقتصادی و معاشی خوشحالی کے لئے کوشاں ہے۔ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ او آئی سی رکن ممالک نے تعاون کا مظاہرہ کیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔ عراقی وزیر خارجہ نے پاکستانی قیادت اور قوم کو یوم پاکستان کے موقع پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ہمیں پاکستانیوں کی مختلف شعبوں میں ضرورت ہے، باہمی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر عراق کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ انسانیت کا مسئلہ ہے عالمی برادری اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔ چیئرمین سینیٹ نے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین ادارہ جاتی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سلامتی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

دریں اثناء چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے قزاخستان کے وزیر خارجہ مختار تلوبردی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان قزاخستان تعلقات وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مستحکم ہوئے ہیں، او آئی سی کے عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ پارلیمانی سطح پر قزاخستان کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفود کے تبادلوں میں تیزی لانا اہم ہے اوربراہ راست فضائی رابطوں سے تجارتی، سیاحتی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھے گا۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے رابطہ کاری کو فروغ ملے گا اورتجارتی وفود بھی قزاخستان کا دورہ کر رہے ہیں، سرمایہ کاری کے لئے بہترین پالیسیاں متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے نقطہ نظر کی حمایت پر قزاخستان کی حکومت کے شکر گزار ہیں، گوادر کے ذریعے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں۔

قزاخستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ 23 مارچ کی تقریب میں شرکت کر کے خوشی ہوئی۔ انہوں نے ایئر شو کی تعریف کی اور کہا کہ پائلٹس کی مہارت نے کافی متاثر کیا ہے۔ وزیر خارجہ قزاخستان نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین سیاسی سطح پر روابط بڑھ رہے ہیں اور اعلی سطح پر وفود کے تبادلے زیر غور ہیں۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ اعلی سطح وفود کے تبادلوں کی بدولت تعاون کے لئے نئی راہیں ہموار ہوں گی۔

بعدازاں چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے جمہوریہ کرغزستان کے وزیر خارجہ رسلان کازاک بائیف نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تمام او آئی سی وفود کے شکر گزار ہیں، دونوں ممالک بھائی چارے کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں،دونوں ممالک پارلیمانی سطح اور بین الاقوامی فورمز پر بھی بہترین تعلقات رکھتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہم دوستانہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں اورپارلیمان ہی وہ ادارہ ہے جو عوامی خواہشات کا مظہر ہے۔ تجارتی سطح پر بھی روابط کو مزید تقویت دینا چاہتے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ گوادر پورٹ سٹی کے طور پر ابھر رہا ہے۔ سرمایہ کار آگے آئیں دونوں ملکوں کو فائدہ ہو گا۔ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات،مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستان، کرغزستان سمیت تمام وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارتی و عوامی روابط کے فروغ کا خواہاں ہے اورپاکستان کرغزستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔

دونوں ممالک کے تعلقات یکساں عقیدے، تاریخ اور ثقافتی اقدار کی بنیاد پر استوار ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت کثیرالجہتی فورمز پر دوطرفہ تعلقات اور تعاون کا جائزہ لیا۔چیئرمین سینیٹ نے دوطرفہ وفود کے تبادلوں، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے اور ادارہ جاتی میکانزم کو مزید فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان گوادر پورٹ کے ذریعے کرغزستان کو مختصر ترین تجارتی راستہ فراہم کر سکتا ہے۔

دونوں ممالک کے مابین تعلیم کے شعبے میں تعاون اور عوامی سطح پر روابط کو مزید فروغ دینا ہوگا۔دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون جاری رکھنے اور کثیرالجہتی فورمز پر تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے روابط کا تسلسل جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ملاقاتوں کے دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی، منظور احمد کاکڑ، سینیٹر حافظ عبد الکریم،نسیمہ احسان، اعجاز چوہدری، سیف اللہ نیازی،ڈاکٹر زرقا سہروردی، پلوشہ خان اور سیکریٹری سینیٹ محمد قاسم صمد خان موجود تھے۔