اسلام آباد۔3فروری (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی کی پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ چیئرمین سینیٹ نے اعجاز احمد قریشی کو وفاقی محتسب کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے اس امید کا اظہار کیا کہ وفاقی محتسب اپنے تجربات اور مدّبر حکمت عملی سے فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے سستااور فوری انصاف کی فراہمی کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے، عام آدمی کے مسائل کا فوری حل کسی بھی حکومت کی اولین ترجیح ہوتا ہے، عوام مسائل کے حل کے لیے محتسب جیسے بہترین ادارے سے رجوع کریں۔
انہوں نے کہا کہ فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں وفاقی محتسب کا کردار مثالی رہا ہے، عوام کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنے کیلئے پارلیمنٹ اور خاص طورپر ایوان بالاء نے موثر قانون سازی کی ہے، فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھا کر پسماندہ طبقات کو ترقی کے مرکزی دھارے میں لایا جا سکتا ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ عوامی شکایات کے موثر حل کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو اپنایا جائے، وفاقی محتسب کی جانب سے مسائل کے حل اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ اعجاز احمد قریشی نے محمد صادق سنجرانی کو ملک میں سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات بارے تفصیلی آگاہ کیا۔
اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ وفاقی محتسب میں ہر شکایت کا فیصلہ 60 دن میں کر دیا جاتا ہے، 2021 میں ایک لاکھ6 ہزار سے زائد شکایات کے فیصلے کیے گئے، وفاقی محتسب کے92 فیصد فیصلو ں پر عملدرآمد ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب میں بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے ایک سہولیاتی کمشنر سیل قائم کیا گیا ہے، پاکستان کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر یکجاء سہولیاتی مراکز بھی قائم ہیں، سال 2021 میں وفاقی محتسب نے بیرون ممالک پاکستانیوں کی 54 ہزار شکایات کا ازالہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے وفاقی محتسب میں ایک خصوصی سیل برائے اطفال بنایا گیا ہے۔ وفاقی محتسب نے عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کو مزید موثر بنانے کی یقین دہانی کرائی۔ وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ان کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر سائنس ٹیکنالوجی سینیٹر سید شبلی فراز بھی موجود تھے۔