اسلام آباد۔21دسمبر (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ، سعودی عرب پہلا اسلامی ملک ہے جس نے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے مشکلات میں گھِرے افغان بھائیوں کی امداد کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بات منگل کو سعودی عرب کی جانب سے افغانستان بھیجی جانے والی امداد کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سعودی عرب امدادی سامان کے دو سو ٹرک روانہ کررہا ہے، او آئی سی وزرا خارجہ کے غیرمعمولی اجلاس کی کامیابی میں سعودی عرب کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ افغانستان کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے۔
سعودی عرب کے اس انسان دوست اقدام کو سراہتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران سے بچنے کیلئے اس قسم کے اقدامات اٹھانا انتہائی اہم ہیں ،ہمارے افغانی بھائی اس وقت امداد کے منتظر ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے سعودی سفیر ،شاہ سلمان فاونڈیشن، پرنس سلمان اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا شکریہ ادا کرتا ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے اور او آئی سی اجلاس بلانے اور اس کے انعقاد میں بھی سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئےسعودی سفیر نواف سعید المالکی نے کہا کہ دو سو ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان دس دنوں میں متعلقہ خاندانوں تک پہنچا دیا جائے گا۔ سعودی سفیر نے بتایا کہ سعودی عرب نے افغانستان کے لئے امدادی سامان بھجوانے کے لئے ریاض تا کابل ’’ایئر برج‘‘ شروع کر رکھا ہے جس کے تحت چھ جہاز پہلے ہی امدادی سامان لے کر کابل پہنچ چکے ہیں، مزید امدادی سامان کابل پہنچائیں گے۔ سعودی سفیر نے بتایا کہ سعودی امداد انسانی ہمدردی اور شدید سردی کی وجہ سے ہنگامی طور پر افغانستان بھیجی جارہی ہے۔
سعودی سفیر نے سامان کی ترسیل میں تعاون فراہم کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ ’’اے پی پی ‘‘سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعودی سفیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ امت مسلمہ کے لئے قائدانہ کردار ادا کرتا آرہا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔ او آئی سی کے کامیاب اجلاس کے انعقاد پر پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس سلسلے میں شاندار خدمات انجام دی ہیں۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ افغانستان کے لئے بذریعہ پاکستان بھیجی جانے والی سعودی امداد میں دو سو ٹرکوں پر مشتمل 1920 ٹن غذائی اور غیر غذائی اشیأ شامل ہیں جن میں 30 ہزار غذائی پیکیجز جبکہ گرم کپڑوں، شالوں، بستروں اور ملبوسات پر مشتمل 10,000 پیکیجز اور 20000 رضائیاں شامل ہیں، حالیہ امدادی سامان سے 2,80,000 افراد مستفید ہوں گے۔