
اسلام آباد ۔ 23 نومبر (اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب )کے ایگزیکٹو بورڈ نے گیپکو میں 437 غیر قانونی تقرریوں پر طاہر بشیر چیمہ، سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں میں بدعنوانی اور اختیارات سے تجاوز پر سابق سپرنٹنڈنٹ انجینئر پاک پی ڈبلیو ڈی میاں مسعود اختر، غیر قانونی طریقہ سے کوئلہ نکالنے اور اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے پر ڈائریکٹر میسرز فتح ٹیکسٹائل ملز حیدرآباد گوہر اﷲ کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے، غیر قانونی سرمایہ کاری سے قومی خزانہ کو 1332.549 ملین روپے کا نقصان پہنچانے پر فیڈرل ایمپلائز بینولنٹ اینڈ گروپ انشورنس فنڈ کے افسران، غیر قانونی بھرتیوں پر محکمہ پولیس سندھ، حکومت سندھ کے افسران کے خلاف انسوسٹی گیشن، نجی فرم کو سو ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ، بدعنوانی سے قومی خزانہ کو 8 ارب روپے کا نقصان پہنچانے پر پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ، غیر قانونی بھرتیوں پر وائس چانسلر بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری اختر بلوچ، غیر قانونی بھرتیوں پر منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ طارق شفیق خان، جنرل منیجر نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ فخر الزمان علی چیمہ اور سرکاری زمین پرائیویٹ شخص کو غیر قانونی طریقہ سے الاٹ کرنے پر سابق رکن قومی و صوبائی اسمبلی ملک غلام حیدر تھند اور محکمہ ریونیو لیہ کے افسران کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا۔