چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا لاہور بیورو کا دورہ

112

اسلام آباد ۔ 15 اپریل (اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پیر کو لاہور بیورو کا دورہ کیا جہاں ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور کی جانب سے انہیں میگا کرپشن مقدمات بالخصوص شریف فیملی سے متعلقہ کیسز جن میں آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیسز شامل ہیں ان پر جامع بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین نیب کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ شریف فیملی کے تمام کیسز کی براہ راست نگرانی وہ خود کریں گے تاہم جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نصرت شہباز، رابعہ عمران اور جویریہ علی کو نیب لاہور کی جانب سے بھجوائے گئے طلبی کے نوٹسز کینسل کرنے اور انہیں متلعقہ کیس کے حوالے سے نیب کو مطلوب معلومات کے لئے سوالنامی ارسال کرنے کے احکامات صادر کئے۔ نیب لاہور کی جانب سے شریف فیملی کی خواتین کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں آج ہی سوالنامے ارسال کردیئے جائیں گے۔ مذکورہ اقدامات اس بات کے غماز ہیں کہ نیب خواتین کے تقدس، حرمت، عزت، چادر اور چاردیواری پر مکمل یقین رکھتا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین نیب کا کہنا تھاکہ نیب ’’احتساب سب کے لئے‘‘ کی پالیسی پر سختی سے گامزن ہے جبکہ نیب کی کسی سیاسی پارٹی سے وابستگی نہیں۔ نیب ایک خودمختار ادارہ ہے اور کسی بھی دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قانون اور آئین پاکستان کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے اقدامات سرانجام دیتا ہے۔ نیب کی نظر میں تمام ملزمان برابر ہیں تاہم تمام میگا کرپشن مقدمات کو میرٹ اور صرف میرٹ کی بنیاد پر جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے اس بات کااعادہ کیا کہ نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔