چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) انجینئر سجاد غنی کا وارسک ڈیم کا دورہ

324
Chairman WAPDA

اسلام آباد۔2نومبر (اے پی پی):چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) انجینئر سجاد غنی نے خیبر پختونخوا میں پشاور سے 30 کلو میٹردور دریائے کابل پر واقع وارسک ڈیم کا دورہ کیا۔ وارسک ڈیم قیام پاکستان کے بعد پانی اور پن بجلی کے شعبہ میں ملک کا سب سے پہلا کثیرالمقاصد میگاپراجیکٹ ہے، جو 1960 میں مکمل کیا گیا۔آج کل واپڈا وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کے دوسرے بحالی منصوبے پر کا م کر رہا ہے جس کے تحت سول سٹرکچرز کو بحال اور الیکٹرو مکینیکل آلات کو اپ گریڈکیا جا رہا ہے۔وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی پیداواری صلاحیت 243 میگاواٹ تھی، جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کم ہو کر 193میگاواٹ رہ گئی ہے۔

دوسرے بحالی منصوبے کا مقصد وارسک کی اصل پیداواری صلاحیت جو 243 میگاواٹ ہے، کو دوبارہ حاصل کرنا ہے۔چیئرمین واپڈا نے اپنے دورے میں ڈیم، سپل وے اور مکینیکل ورکشاپ کا معائنہ کیا۔ اُنہوں نے ہائیڈل پاور سٹیشن میں جاری بحالی کے کاموں کا مشاہدہ بھی کیا۔ چیئرمین واپڈا نے وارسک ڈیم میں آنے والی گاد اور مٹی کے تجزیے کے لئے نئی قائم کی گئی لیبارٹری کا بھی افتتاح کیا۔ممبر پاور جمیل اختر،جنرل منیجر (ایچ آر ڈی) بریگیڈیئر (ر)حامد رضا، جنرل منیجر (سکیورٹی/ایڈمن) بریگیڈیئر (ر)محمد طفیل اور چیف انجینئر وارسک حمید اللہ خان کے علاوہ کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے پراجیکٹ منیجرز بھی اِس موقع پر موجود تھے۔

بریفنگ کے دوران چیئرمین واپڈا کو وارسک ہائیڈل پاورسٹیشن کے زیر تعمیر دوسرے بحالی منصوبے پر اب تک ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بتایاگیا۔ منصوبے کی تکمیل 2026 ء کے آغاز میں متوقع ہے۔ وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کے دوسرے بحالی منصوبے کے لئے یورپین یونین کی جانب سے چار اعشاریہ پانچ ملین یورو کی گرانٹ مہیا کی جارہی ہے جبکہ جرمنی کا مالیاتی ادارہ کے ایف ڈبلیو 40ملین یورو، فرانسیسی مالیاتی ادارہ اے ایف ڈی40 ملین یورو اور یور پین انویسٹمنٹ بنک 50 ملین یورو کا قرض آسان شرائط پر فراہم کر رہے ہیں۔ بحالی منصوبے سے موجود ہ پیداواری صلاحیت میں 50میگاواٹ کا اضافہ ہوگا اور وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی صلاحیت دوبارہ 243 میگاواٹ ہو جائے گی، وارسک کے دوسرے بحالی منصوبے کی تکمیل پر بجلی کی سالانہ پیداوار میں بھی 169 ملین یونٹ کا اضافہ ہوگا اور یہ مجموعی طور پر ایک ارب 14کروڑ40لاکھ یونٹ ہو جائے گی۔

علاوہ ازیں دوسرے بحالی منصوبے کی بدولت وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی عمر میں بھی 30 سے 40سال کا اضافہ ہوگا۔ تعمیراتی کام کا جائزہ لیتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ ٹیم کو تاکید کی کہ وارسک کے دوسرے بحالی منصوبے کو مزید تاخیر کے بغیر مکمل کیا جائے۔وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کا دوسرا بحالی منصوبہ واپڈا کے صاف ماحول دوست اور کم لاگت پن بجلی کی پیداوار کے دو جہتی پروگرام کا حصہ ہے۔ اِس پروگرام کے تحت واپڈا نہ صرف دیا مر بھاشا ڈیم، مہمند ڈیم اور داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور دیگر نئے منصوبے تعمیر کر رہا ہے بلکہ اپنے پرانے پن بجلی گھروں کی اپ گریڈیشن اور بحالی پر بھی کام کر رہا ہے، تاکہ پاکستان کی پائیدار مستحکم معاشی ترقی کے لئے پانی اور پن بجلی کے وسائل سے بھر پور استفادہ کیا جاسکے۔