نجی شعبہ عالمی چیلنجز پر قابو پانے اور برآمدات کے فروغ کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کے معاشی امکانات پر توجہ مرکوز کرے، چیئرمین پاک یوکے بزنس کونسل میاں کاشف اشفاق

74
Mian Kashif

اسلام آباد۔7نومبر (اے پی پی):پاک یوکے بزنس کونسل کے چیئرمین میاں کاشف اشفاق نے نجی شعبے پر زور دیا ہے کہ وہ کثیر الجہتی عالمی چیلنجز پر قابو پاتے ہوئے برآمدات کے فروغ کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کے معاشی امکانات پر توجہ مرکوز کرے۔

انہوں نے یہ بات اتوار کو محترمہ فوزیہ کی قیادت میں ملاقات کرنے والے انسٹی ٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن کی فیکلٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اب ان خطوط پر کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس منظر نامے نے عالمی معاشی نظام کی ورکنگ کو تبدیل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت نے کام کرنے کے انداز کو تبدیل کر دیا ہے اور اب ایک منصفانہ اور مسابقتی معیشت کے ساتھ ساتھ ایک کھلے، جمہوری اور پائیدار معاشرے کی تشکیل کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

میاں کاشف (جو اس انسٹی ٹیوٹ کے ممبر سینیٹ بھی ہیں) نے کہا کہ معاشی ترقی اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لیے قریبی تعاون، مشترکہ معلومات اور ریسرچ کی ضرورت ہے تاکہ صحت، گورننس اور سیٹلائٹ میپنگ جیسے شعبوں میں مل کر کام کیا جا سکے، انسانی حقوق کے احترام، رازداری کے حقوق ، آزادی اظہار اور خواتین اور

بچوں جیسے کمزور طبقات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل سپیس کی ریگولیشن انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں بین الاقوامی پلیئرز اور پاکستان کے درمیان بہتر طریقہ کار اور قانون سازی کے ذریعے علاقائی اور عالمی روابط کو فروغ دینے کے لیے مکالمے، شراکت داری اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں،

کوویڈ 19 کی وبا بھی ڈیجیٹل ٹرانسارمیشن کو تیز کر رہی ہے اور اس کے چیلنجز کو بھی سامنے لا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ڈیجیٹلائزیشن نے دنیا بھر میں بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور سماجی نظام کو متاثر کیا اور تعاون کے ممکنہ مواقع پیدا کئے ہیں۔

محترمہ فوزیہ نے فیشن انڈسٹری میں فرانسیسی ڈیزائنرز کی مہارت سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور ڈیجیٹلائزیشن ٹیکنالوجی کے جدید ذرائع سے پوری طرح استفادہ کرتے ہوئے نوجوان پاکستانی ڈیزائنرز کو جدید ترین عالمی رجحانات سے آراستہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا ۔