چیئرمین کمیٹی سید امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کااجلاس

123

اسلام آباد۔2جنوری (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے چیئرمین سید امین الحق نے کہا ہے انٹرنیٹ کی تیزرفتار بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے ،وی پی این کو قاعدہ قانون میں رہتے ہوئے بند نہیں ہونا چاہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کااجلاس چیئرمین کمیٹی سید امین الحق کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور دیگر پارٹیوں کے ارکان کا ان پٹ لیں گے۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پوری دنیا میں چیزوں کو مانیٹر کیا جاتا ہے۔

اگر کچھ ریاست کے خلاف ہورہا ہے اس پر نظر رکھنا چاہے،باہر ممالک میں کارٹونز تک کو مانیٹر کیا جاتا ہے،قائمہ کمیٹیوں میں ہم ملک کو مضبوط کرنے آتے ہیں۔چیئرمین پی ٹی اے نےکمیٹی کو بتایا کہ میں نےاگست 2024 میں بیان دیا تھا کہ7 میں سے 4 سب میرین کیبل کام کررہی تھی۔اکتوبر 2024 میں ایک کیبل ٹھیک ہوئی تھی،اوکلا ایک اوپن سورس ہے ہم اس وقت موبائل سروس میں 200 میں سے 97 پر ہیں۔ہم سروے کرتے ہیں اور صورتحال کا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔ہمیں جب عدالت، وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کی ہدایت آتی ہے تو ہم انٹرنیٹ سروس بند کرتے ہیں،ہم قانون کے خلاف کوئی کام نہیں کررہے ہیں۔

وزیرمملکت برائے آئی ٹی وٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ہمارا پورا سکیورٹی پیراڈائم تبدیل ہورہا ہے،دہشت گردی کے واقعات بڑھ رہے ہیں،ہمیں سکیورٹی کے داخلی مسائل ہیں ۔اگر ملک کا انٹرنیٹ بند ہوا تو یہ ملک میں گروتھ کہاں سے ہورہی ہے۔ہمیں جہاں ضرورت ہوتی ہے ہمیں وہاں سرویلنس کرنی پڑتی ہے ، پاکستان کی پچھلے ایک مہینے میں ڈیڑھ ارب آئی ٹی برآمدات رہیں،اگر انٹرنیٹ بند ہے تو یہ پیسہ کہاں سے آ رہا ہے ، آپ چیئرمین پاشا کو بلائیں انھوں نے کل مجھے کہا کہ کسی انڈسٹری کو اب کوئی مسئلہ نہیں ،انٹرنیٹ کےایشوز تھے اب نہیں ہیں۔ہم سٹار لنک سے بات کر رہے ہیں کہ پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ لایا جائے۔

کمیٹی کےآئندہ اجلاس میں چیئرمین پاشا کو طلب کرلیا گیا۔چیئرمین قائمہ کمیٹی سید امین الحق نے کہا کہ چیئرمین پاشا کو بلائیں وہ بتائیں انٹرنیٹ سلو ہونے سے کتنا نقصان ہوا۔قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت داخلہ کے اعلی حکام کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔قائمہ کمیٹی نے ملک میں وی پی این کے حوالے سے اقدامات کی ہدایت کی۔ قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت قانون کے اعلی حکام کو بھی طلب کرلیا۔