اسلام آباد۔1اگست (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سید حفیظ الدین کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔کمیٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنے کے فیصلے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔
کمیٹی کا مؤقف تھا کہ یہ فیصلہ قومی اسمبلی کے ارکان اور کمیٹی کے استحقاق کی خلاف ورزی ہے کیونکہ وزیر انچارج نے ایوان میں وعدہ کیا تھا کہ پاکستان بھر میں یوٹیلٹی سٹورز بند نہیں کئے جائیں گے تاہم کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس اہم معاملے پر جلد از جلد تفصیلی بحث کی جائے گی۔ کمیٹی نے سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ ارکان کی تشویش کے حوالے سے 24 گھنٹوں کے اندر رپورٹ پیش کی جائے جس میں ملازمین کے مستقبل، ان کے حقوق کے تحفظ اور ان کے خاندانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے تجاویز شامل ہوں۔
کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کراچی کی بحالی کے حوالے سے امور پر بھی غور کیا۔ سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور روس کے درمیان پاکستان سٹیل ملز کراچی کی بحالی کے لئے ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت جلد ایک فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فزیبلٹی رپورٹ کے بعد پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کا طریقہ کار طے کیا جائے گا۔ کمیٹی نے وزارت کی جانب سے کی گئی کوششوں کو سراہا۔ کمیٹی کو کے-الیکٹرک کی جانب سے انڈسٹریل/کمرشل ٹیرف کے معاملات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
تفصیلی غور و خوض کے بعد کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ یہ معاملہ آئندہ مفاہمتی کمیٹی کے اجلاس میں مزید زیر بحث لایا جائے گا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ کے-الیکٹرک بجلی سے متعلق تمام کیسز کو ایک فہرست میں یکجا کرے جس میں چوری، اوور بلنگ، میٹر ٹمپرنگ اور ٹیرف سے متعلقہ کیسز کی واضح تفریق ہو۔ اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی شاہد عثمان، کرن عمران ڈار، رومینہ خورشید عالم، ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، ناز بلوچ، ڈاکٹر مہربین رزاق بھٹو، محمد سعد اللہ، رانا عاطف، محمد علی سرفراز، محمد ارشد ساہی، سید رضا علی گیلانی، سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔