25.5 C
Islamabad
منگل, مئی 6, 2025
ہومقومی خبریںچیئرمین کمیٹی محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی...

چیئرمین کمیٹی محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس

- Advertisement -

اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئرمین محمد ادریس کی زیر صدارت پیر کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے پاور سیکٹر میں حالیہ اقدامات اور مستقبل کی منصوبہ بندی پر تفصیلی بریفنگ دی۔وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ حکومت نے مہنگے منصوبے ہٹا کر 1953 ارب روپے کا بوجھ کم کیا جبکہ منصوبوں کے اوقات کار میں تبدیلی سے 2790 ارب روپے کی بچت ممکن ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو انٹیگریٹڈ جنریشن کیپیسٹی پلان (IGCEP) پر بریفنگ دی جا چکی ہے، اور آئندہ دس برسوں کے لیے بجلی کی پیداوار اور ذرائع سے متعلق جامع منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بجلی مہنگے نرخوں پر خریدی گئی اور وقتی معاہدوں نے پاور سیکٹر کا بوجھ بڑھایا۔

اجلاس میں کے-الیکٹرک حکام نے بھی کراچی میں بجلی کی فراہمی، موسمیاتی حالات سے نمٹنے کے اقدامات اور مستقبل کے اہداف پر بریفنگ دی چیف ڈسٹریبیوشن آفیسر سعدیہ دادا نے بتایا کہ گرمیوں اور برسات کے موسم میں حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیئے جاتے ہیں، کے الیکٹرک کا ایمر جنسی ریسپانس سینٹر متحرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارش کی وجہ سے جہاں پانی کھڑا ہوتا ہے، حفاظتی اقدامات کے باعث وہاں فیڈرز بند کیے جاتے ہیں، لیکن پانی کے اترنے کے فوراً بعد بجلی بحال کر دی جاتی ہے۔سعدیہ دادا کا کہنا تھا کہ کراچی میں 2100 سے زائد فیڈرز میں سے 70 فیصد لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، جبکہ صنعتی علاقے 100 فیصد لوڈشیڈنگ فری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2030 تک کراچی کو 95 فیصد لوڈشیڈنگ فری بنانے کا منصوبہ زیرعمل ہے۔کے-الیکٹرک حکام نے بتایا کہ کمپنی نے سات سالہ سرمایہ کاری پلان جمع کرایا ہے

- Advertisement -

جس کے تحت 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ادارے کو گزشتہ سال 30 ارب روپے کا نقصان ہوا، مگر پچھلے 17 سالوں میں حاصل شدہ منافع سسٹم میں دوبارہ لگایا گیا، جس کی بدولت ترسیلی اور تقسیمِ نقصانات کو 40 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد تک لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں کیمپس لگا کر نقصان والے علاقوں میں ریکوری بہتر بنائی گئی۔ اس موقع پر سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ کے الیکٹرک کو اب وفاقی حکومت کی طرف سے 1600 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا سکے گی، جو پہلے 900 میگاواٹ تھی۔ انہوں نے کہا کہ کے-الیکٹرک کے صارفین کے لیے سبسڈی یکساں ٹیرف نظام کے تحت دی جاتی ہے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=592947

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں