اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):ہلالِ احمر پاکستان کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری نے کویت ہلالِ احمر کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔ چیئرمین ہلال ِاحمر کا کویت ڈاکٹر ہلالِ موسید السیر، ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر انورعبداللہ حساوی، سیکرٹری جنرل محترمہ ماہا برجس حمود البرحبس ڈی جی عبدالرحمان العون بورڈ اراکین کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔سردار شاہد احمد لغاری نے کویتی ہم منصب اور دیگر حکام سے انسانی خدمت سے متعلق باہمی تعلقات کے استحکام اور علاقائی سطح پر انسانیت کو درپیش چیلنجوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں سردار شاہد احمد لغاری نے ہرکڑے وقت اور زمانہ امن میں کویت کی جانب سے مدد اور تعاون کوسراہا۔
انہو ں نے کویت ہلالِ احمر اور ہلالِ احمر پاکستان کے مابین تاریخی شراکت داری کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان مشترکہ اقدامات کے تحت انسانیت کےلئے خدمات کی تعریف کی۔ انہوں نے باالخصوص 2005 ء کے بدترین زلزلہ، 2010 ء اور 2022ء کے بدترین سیلاب کے دوران کویت ہلالِ احمر کی جانب سے تعاون کو گرانقدر قرار دیا۔ سردار شاہد احمد لغاری نے اپنے حالیہ دورہ کی اہمیت بتاتے ہوئے کہ کہ یہ دورہ دو مسلمان ملکوں اور اُمت ِ مسلمہ کے مابین مستحکم تعلقات کا ضامن ہے۔ ہم نے مڈل ایسٹ (مشرقی وسطی) اور گلف کی ریاستوں میں نیشنل سوسائٹیز کا دورہ کیا ہے۔ ہلال ِاحمر کویت ہمارا مضبوط اورتاریخی شراکت دار ہے، ہمارا مقصد اِن تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔
انہوں نے کویتی ہلالِ احمر کے حکام کو موسمیاتی تبدیلیوں سے آنے والی آفات جیسا کہ حالیہ موسمی تغیرات ہیں سے متعلق بھی بات چیت کی۔انہوں نے اِس اَمر کا بھی اظہار کیا کہ موومنٹ پارٹنرزکی مدد سے 2022ء کے لاکھوں سیلاب متاثرین کی مدد کی گئی ہے۔ ڈاکٹر ہلال موسید السیر نے کویت اور پاکستان کے مابین طویل المدت، لچکدار تعلقات کی تعریف کرتے ہوئے سردار شاہد احمد لغاری کی قیادت میں ہلالِ احمر کی جانب سے بے مثال خدمت کو سراہا۔ انہوں نے ہر ممکن مدد اورتعاون کو وسعت دینے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
اِ س موقع پر ہلالِ احمر پاکستان اور ہلالِ احمر کویت کے مابین کوآپریشن معاہدہ پر دستخط بھی کیے گئے،دونوں اداروں کے سربراہا ن نے معاہدہ پر دستخط کیے۔ چیئرمین ہلالِ احمر سردار شاہد احمد لغاری اور سیکرٹری جنرل عبید اللہ خان نے کویت ڈیلی گیشن آفس کھولنے اور سوسائٹی حکام کو دورہ پاکستان کی بھی دعوت دی۔ دونوں حکام نے دعوت قبول کرتے ہوئے جلد دورہ پاکستان پر بھی رضامندی ظاہر کی،دونوں اطراف سے یادگاری شیلڈز سوئنیر کا بھی تبادلہ کیا گیا۔