چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کی صوبائی وزیر سید سردار شاہ سے ملاقات

89

اسلام آباد۔14جنوری (اے پی پی):چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے منگل کو صوبائی وزیر برائے ثقافت، سیاحت، تعلیم، نوادرات، آرکائیوز سید سردار شاہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور سندھ حکومت کے مستحق افراد کی تکنیکی اور ووکیشنل تعلیم کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرپرسن روبینہ خالد نے کہا کہ ہمیں مستحق گھرانوں کے افراد کی تکنیکی تعلیم کے لئے مارکیٹ رجحان کے مطابق مختلف شعبہ جات کو منتخب کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ کا بنیادی مرکز پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے خاندان ہیں جہاں پر زیادہ تر بچے تعلیم کے حصول کیلئے سکول نہیں جاپاتے۔انہوں نے بتایا کہ بینظیر تعلیمی وظائف کے ذریعے صوبہ سندھ میں 25 لاکھ سے زائد بچوں کو تعلیمی وظائف دیئے جارہے ہیں، ہمیں ایسے ممالک سے سیکھنا ہوگا جہاں تکنیکی تعلیم کے ذریعے معاشی کامیابیاں حاصل ہوئیں۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم ، صحت ، حقوق نسواں اور نیوٹیک کے ساتھ اشتراک سے پسماندہ طبقات بالخصوص بی آئی ایس پی سے مستفیدخواتین اور ان کے بچوں کی سکل ڈویلپمنٹ اور فلاح و بہبود کیلئے کام کریں ۔

صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے کہا کہ معاشی مسائل کے سبب لوگ بچوں کو سکول نہیں بھیجتے، ہمیں نئی نسل کو ہنر سکھا کر معاشی طور پر مستحکم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں پہلی دفعہ سکول سطح پر تکنیکی تعلیم کو روایتی تعلیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ نے نجی شعبہ کے ساتھ مل کر غیر روایتی تعلیم پر بھی کام شروع کردیا ہے،نان فارمل ایجوکیشن کے لئے سندھ میں 3000 سینٹرز قائم کئے گئے ہیں، ہم نے اس ضمن میں نصاب بھی تیار کرلیا ہے۔

سکل ڈویلپمنٹ اور تکنیکی تعلیم سے متعلق آئندہ اجلاس میں اسٹوٹا، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹورازم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنکل ایجوکیشن کمیشن ( نیوٹک) کے نمائندگان کو شامل کرکے لائحہ عمل تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا۔