چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس،مسلم لیگ (ن) کے وفد نے الیکشن کمیشن کو اپنے موقف سے آگاہ کیا

153
چیف الیکشن کمشنر کا کشمور میں گیس لیکیج کے باعث الیکشن کمیشن کے 4 ملازمین کی وفات پر تعزیت کا اظہار
چیف الیکشن کمشنر کا کشمور میں گیس لیکیج کے باعث الیکشن کمیشن کے 4 ملازمین کی وفات پر تعزیت کا اظہار

اسلام آباد۔25اگست (اے پی پی):چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت جمعہ کو مشاورتی اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ الیکشن کمیشن کے سینئر افسران نے شر کت کی۔ الیکشن کمیشن نے سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مشاورتی عمل کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو مدعو کیاتھا۔ اجلاس میں احسن اقبال،راناثناء اللہ ، زاہد حامد ، اعظم نذیر تارڑ ، عطا اللہ تارڑ اور اسد جونیجو نےشرکت کی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وفد نے الیکشن کمیشن کو بریف کیا کہ سی سی آئی نے مردم شماری کے نتائج اور اُ س کی اشاعت اتفاق رائے سے منظور کی ہے ۔ تمام سیاسی پارٹیوں نے معاہد ہ کیا تھا کہ 2023کے انتخابات نئی مردم شماری پر ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ حلقہ بندی کا شیڈول آئین اور قانون کے عین مطابق ہے،اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے تجویز پیش کی کہ انتخابی فہرستوں کی تجدید کا عمل بھی حلقہ بندی کے ساتھ ساتھ ہونا چاہئے تاکہ حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کی تجدید کا عمل ایک ہی مرحلے میں مکمل ہوجائے اور انتخابات کے انعقاد میں تاخیر نہ ہو۔ انہوں نے مزید تجویز پیش کی کہ ضابطہ اخلاق پر مشاورتی عمل دوبارہ ہونا چاہئے جس میں نفرت انگیز تقریروں پر پابندی ہونی چاہئے اور امیدواروں کے اخراجات کو کم کرنے کیلئے صرف پوسٹر اور سٹکر کی اجازت ہونی چاہئے۔ اسی طرح میڈیا مہم بھی پارٹی کی طرف سے ہونی چاہئے امیدوار کو اپنی میڈیا مہم کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔وفد نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے افسران بطو ر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر غیرجانبدار انہ اور بہتر انداز میں ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں

اگرممکن ہوتو الیکشن کمیشن آئندہ انتخابات میں اپنے افسروں کو یہ ڈیوٹی تفویض کرے۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے وفد کو یقین دلایا کہ الیکشن کمیشن جتنے مختصر وقت میں ممکن ہوا حلقہ بندی اور انتخابی فہرستوں کی تجدید کا کام ایک ساتھ مکمل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق پر قانون کے مطابق سیا سی جماعتوں سے مشاورت کرےگا اور اس کے بعد ضابطہ اخلاق کو حتمی شکل دی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے وفد کو یقین دلایا کہ انتخابات شفاف اور غیر جانبدارانہ ہوں گے اور تمام پارٹیوں کو یکساں مواقع میسر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ضابط اخلاق کی خلاف ورزی پرسخت قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا اور اس مقصد کیلئے مانیٹرننگ ونگ کو مزید بہتر کیا گیا ہے۔