کوئٹہ۔ 18 اکتوبر (اے پی پی):چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت عام انتخابات کے متعلق سول سیکریٹریٹ میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبر الیکشن کمیشن سندھ نثار درانی، ممبر الیکشن کمیشن بلوچستان شاہ محمد جتوئی، ممبر الیکشن کمیشن پنجاب بابر حسن بھروانہ، ممبر الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا جسٹس (ر )اکرام اللہ خان، سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان، صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان شریف اللہ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ دوستین خان جمالدینی، ایڈیشنل آئی جی پی جواد ڈوگر، سیکرٹری خزانہ بابر خان، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی آغا فیصل، سیکرٹری صحت اسفندیار کاکڑ، نعمان خان اسپیشل سیکریٹری ایجوکیشن سمیت، خادم حسین سیکریٹری الیکشن سیل لوکل گورنمنٹ دیگر افسران شریک ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ انتخابات کے غیر جانبدارانہ اور پرامن انعقاد کے لئے تمام تر وسائل بروے کار لائے جائیں، صاف وشفاف انتخابات کا انعقاد ہم سب کی اہم ذمہ داری ہے ، نگران حکومت اور الیکشن کمیشن ایک ٹیم کی طرح کام کریں جس سے پرامن انتخابات کو منعقد کرنے میں آسانی ہو گی۔ انتخابات کے عمل میں کوتاہی کرنے والے اہلکاروں اور عملے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کا آزادانہ، منصفانہ، غیر جانبدارانہ انعقاد ہی بہتر جمہوریت کا ضامن ثابت ہوگا۔ الیکشن کمیشن ہر طرح سے نگران صوبائی حکومت کو مدد فراہم کرے گا۔ مزید کہ کسی قسم کی سیاسی لحاظ سے سرکاری ملازمین کی طرفداری برداشت نہیں کی جائے گی اور اگر اس طرح کی کوئی شکایات ملی تو فوری ایکشن لیا جائیگا۔
اجلاس کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے مختصر جائزہ پیش کیا، جس میں انتخابی فہرستوں کی اپڈیشن اور ووٹر رجسٹریشن کے حوالے سے آگاہی دی۔ صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان شریف اللہ نے عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے اب تک کئے گئے انتظامات پر اجلاس کو آگاہ کیا اور مزید جو اقدامات کرنے ہیں ان کا جائزہ پیش کیا۔ چیف سیکریٹری نے اس موقع پر انتخابات کی تیاریوں اور الیکشن کمیشن کی ہدایات پر عملدرآمد سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور تمام احکامات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی۔
اجلاس میں صوبائی الیکشن کمشنر نے بتایا کہ بلوچستان میں 52 لاکھ 84 ہزار 594 رجسٹرڈ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ بلوچستان میں قومی اسمبلی کے 16 اور صوبائی اسمبلی کی 51 نشستوں پر انتخابات ہونگے، صوبے میں 5067 پولنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے۔ صوبے میں 2038 انتہائی حساس اور 2068 حساس پولنگ اسٹیشنز قرار دیئے گئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے صوبائی الیکشن کمشنر کو صوبے کے تمام پولنگ اسٹیشنز کا فوری طور پر دورہ کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان حکومت عام انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں 100 فیصد ٹرانسفر پوسٹنگ پر عمل درآمد کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر تمام تر سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس میں آئی جی بلوچستان نے بتایا کہ بلوچستان پولیس کی جانب سے سیکیورٹی پلان تیار کیا گیا ہے۔ کوئیک رسپانس فورس بھی کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی صورت میں الرٹ ہوگی اور الیکشن کے پُرامن انعقاد کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائیگی۔ اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی پی نے سیکیورٹی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کو پرامن بنانے کیلئے سینٹرلائزڈ کنٹرول روم بھی قائم کریں گے۔