چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی سے راولپنڈی، ساہیوال اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن پشاور کے عہدیداران کی ملاقات

106
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستوں کی سماعت 16 جون تک ملتوی

اسلام آباد۔6مارچ (اے پی پی):سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے راولپنڈی، ساہیوال اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن پشاور (مینگورہ بنچ) کے عہدیداران نے ملاقات کی۔

سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے اعلامیہ کے مطابق راولپنڈی، ساہیوال اور پشاور بار ایسوسی ایشنز کے وفود نے گزشتہ روز چیف جسٹس سے ملاقات کی ۔ چیف جسٹس نے بار ایسوسی ایشنز کا خیرمقدم کیا اور انہیں فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی جانب سے کنٹینیونگ لیگل ایجوکیشن (سی ایل ای ) کے تحت دی جانے والی قانونی تعلیم کی تربیت کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی (ایف جے اے) نے تربیتی پروگرام اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کئے ہیں اور پاکستان کی ہر بار کونسل فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی سے منسلک ہے، اس لئے ہر باراپنے ممبران کی قانونی مہارت اور پیشہ وارانہ ترقی کے لئے ان کورسز سے استفادہ کرسکتی ہے۔

پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن مینگورہ بنچ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مینگورہ میں سپریم کورٹ کیسز کی سماعت کے لئے ویڈیو لنک کی سہولت فراہم کرنے کی درخواست کی ۔چیف جسٹس آف پاکستان نے درخواست پر اتفاق کیا اور کہاکہ یہ درخواست بنیادی طور پر پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی رضامندی سے مشروط ہے۔

راولپنڈی اور ساہیوال کی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے پنجاب میں ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بارز کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان پر تشویش کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے اس معاملے کی اہمیت کو تسلیم کیا اور ہائی کورٹس کی آزادی کی توثیق کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے پر لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بات کی جا سکتی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے وفد کو لاءاینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے آئندہ اجلاس کے بارے میں آگاہ کیا اور وکلا برادری کی رائے طلب کی۔

انہوں نے وفد کو مختلف ونڈوز کے تحت ایکسیس ٹو جسٹس ڈویلپمنٹ فنڈ کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس کا مقصد غیر محفوظ علاقوں میں قانونی ماہرین کو بااختیار بنانا ہے۔یہ فنڈ انصاف کے فروغ اور قانونی وسائل تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے کی کوششوں میں مدد کے لیے مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔

چیف جسٹس نے انصاف کی فراہمی کے نظام کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بار اور بنچ مل کر عدالتوں کے تقدس اور عظمت کو برقرار رکھنے کے لئے کام کریں گے بالخصوص دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔