اسلام آباد۔8اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈویژن ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ پاکستانی کھیلوں کی صنعت بہتر فروغ پا کر معیشت کی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکتی ہے حکومت اسلام آباد اور سیالکوٹ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے سپورٹس گڈز کی ایک ایکسپو منعقد کرنے پر غور کر رہی ہے تا کہ سپورٹس گڈز کی تجارت اور برآمدات کو بہتر فروغ دیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے چیمبر کے صدر محمد شکیل منیر کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید، چیمبر کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ اور نائب صدر فہیم خان وفد میں شامل تھے۔
پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل کرنل (ریٹائرڈ) محمد آصف زمان، ٹوکیو اولمپکس 2021میں جیولین کے کھیل میں فائنل میں پہنچنے والے پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم اور ویٹ لفٹنگ میں پانچویں پوزیشن حاصل کرنے والے طلحہ طالب بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ حکومت کھلاڑیوں کا ایک ایلیٹ پینل تیار کرنے کیلئے کوشاں ہے تا کہ وہ کھیلوں کے میدان میں پاکستان کا نام بہتر روشن کر سکیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بزنس کمیونٹی ایسے کھلاڑیوں کی ہر ممکن معالی معاونت کرے تاکہ وہ کھیلوں کے عالمی مقابلوں میں حصہ لے کر پاکستان کیلئے مزید عالمی اعزازات حاصل کر سکیں۔
انہوں نے تاجر برادری کی فکسڈ ٹیکس نظام کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کا ٹیکس ریونیو مزید بہتر ہو گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آئی سی سی آئی کے وفد نے بزنس کمیونٹی کے جن مسائل کو اجاگر کیا ہے وہ ان کو متعلقہ حکام کے نوٹس میں لانے میں تعاون کریں گی تا کہ مسائل حل ہونے سے کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے۔
اس موقع پر اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ جولائی 2020 تا مئی2021 کے دوران پاکستان کی سپورٹس گڈز کی برآمدات تقریبا 24کروڑ ڈالر لے لگ بھگ تھیں تاہم انہوں نے کہا کہ کھیلوں کی عالمی مارکیٹ 48 ارب ڈالر سے زائد ہے اور پاکستان کھیلوں کی صنعت پر بہتر توجہ دے کر سپورٹس گڈز کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے۔
انہوں نے حکومت کی جانب سے اسپورٹس گڈز ایکسپو کے انعقاد کی تجویز کو سراہا کیونکہ اس سے کھیلوں کی صنعت کا کاروبار بہتر فروغ پائے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی مذکورہ ایکسپو کو بہت کامیاب بنانے میں ہرممکن تعاون کرے گا۔ انہوں نے مزید تجویز دی کہ اس طرح کی نمائشیں بیرونی ممالک میں بھی منعقد کی جائیں تاکہ ہماری کھیلوں کی مصنوعات کو بین الاقوامی مارکیٹ میں بہتر طریقے سے متعارف کرایا جا سکے۔
فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں ایک نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے جس میں کھیلوں کا سامان تیار کرنے والی صنعتیں بھی لگائی جا سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری شعبے کو بالواسطہ ٹیکسوں کے بھاری بوجھ کا سامنا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت بلواسطہ ٹیکسوں کا بوجھ کم کرے اور براہ راست ٹیکسوں پر زیادہ توجہ دے جس سے کاروباری برادری کوریلیف ملے گا اور عوام کے لیے مہنگائی بھی کم ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک میں ٹیکس کلچرکی حوصلہ افزائی کے لیے ٹیکس دہندگان کو مختلف مراعات فراہم کرنے پرغور کرے۔ چیمبر کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ اور نائب صدر فہیم خان نے کہا کہ تاجر برادری کو ایف بی آر کی جانب سے ریٹیل یونٹس میں پی او ایس کی تنصیب پر شدید تحفظات ہیں اور مطالبہ کیا کہ حکومت فکسڈ ٹیکس اور سیلف اسسمنٹ اسکیم کو فروغ دینے پر توجہ دے جس سے ملک کی ٹیکس آمدن بہتر ہو گی اور ٹیکس دہندگان کو بھی مسائل سے چھٹکارہ ملے گا۔
آئی سی سی آئی کے وفد نے پاکستانی کھلاڑیوں ارشد ندیم اور طلحہ طالب کو ٹوکیو اولمپکس 2021 میں شاندار کارکردگی پر خراج تحسین پیش کیا اور یقین دلایا کہ تاجر برادری ایسے کھلاڑیوں کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے تاکہ وہ پاکستان کے لیے مزید کامیابیاں حاصل کرسکیں ۔