پشاور۔ 18 اپریل (اے پی پی):سیکرٹری سیاحت و ثقافت خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد بختیار خان نے کہا ہے کہ چینی سرمایہ کاروں کے لئے صوبے کی سیاحتی صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں ، خصوصاً سوات، چترال اور دیگر حسین وادیوں سے لے کر تخت بائی اور جمال گڑھی جیسے قدیم بدمت کے آثار تک خیبر پختونخوا میں بین الاقوامی سیاحت سمیت مذہبی سیاحتی ممکنات اہمیت کے حامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں چائنہ ونڈو کے زیر اہتمام منعقدہ سی پیک انٹرنیشنل سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سیکرٹری سیاحت و ثقافت نے مزید کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا سرمایہ کاروں کے لئے سازگار پالیسیوں، تیز رفتار منظوری کا نظام، ٹیکس بینیفٹس اور مکمل حکومتی معاونت فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے حکومت کے وژن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم مربوط سیاحتی زونز، ماحولیاتی تحفظ پر مبنی ترقی، ریزورٹس، ہوٹلنگ اور کیبل کار منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتے ہیں اور اسی سلسلے میں سی پیک کے تحت بہتر انفراسٹرکچر کی بدولت دور دراز علاقوں تک رسائی آسان ہوچکی ہے۔ ڈاکٹر محمد بختیار خان نے چینی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے مزید کہا کہ پاک چین تعاون کو صرف سڑک اور پلوں تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ سیاحت کے ذریعے ثقافتی روابط اور خوشحالی کو بھی فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=584332